سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر عمران خان نے جیل سے باہر آنا ہے تو انہیں کچھ قدم پیچھے ہٹنا ہوگا۔
نجی چینل اے آر وائے نیوز کے ایک پروگرام میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیل اور انگیجمنٹ میں فرق ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو انگیجمنٹ کی طرف جانا چاہیے، دینے لینے کے لیے بہت کچھ ہے کیونکہ ملک کے حالات کو معمول پر لانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کا پی ٹی آئی قیادت پر تنقید نہ کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی خود بھی ڈیل کرنے والے نہیں اور نہ ان کا ووٹر انہیں ڈیل کرنے دے گا، جذباتی کیسز کی وجہ سے ہی پاکستان کی سیاست خراب ہوئی ہے، ذاتی کیسز کا خاتمہ کریں تاکہ ملک کے حالات معمول کی طرف آئیں۔
’مخصوص نشستیں سنی اتحاد کو ملیں گی‘
فواد چوہدری نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ مخصوص نشستیں حکومتی اتحاد کو نہیں جائیں گی کیونکہ اس بات پر ججز کا اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملنی چاہئیں، اس پر ججز میں تقسیم ہے، ججز مان رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان لینے کے فیصلے کی غلط تشریح کی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انتخابی نشان واپس لینے کے فیصلے کی غلط تشریح کی سزا عوام یا جماعت کو کیوں مل رہی ہے، الیکشن کمیشن نے فیصلے کی غلط تشریح کی تو سزا بھی اسے ہی ملنی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا، ’میں نے پی ٹی آئی چھوڑی ہی نہیں تو اس میں واپس جانے کا کیا مطلب، میں اب بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہوں۔‘
یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت نے فواد چوہدری پر ’رجیم چینج آپریشن‘ میں شامل ہونے کا الزام لگا دیا
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوبارہ اٹھا لیا جاتا ہے اور تشدد کیا جاتا ہے، تو جو وہ کہیں گے وہی بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب حالات اور وقت بدل رہا ہے، اسی لیے لوگ بھی سامنے آرہے ہیں، ہم بندوقیں اٹھا کر پہاڑوں پر نہیں چڑھ سکتے، بیرون ملک نہیں جاسکتے، ہم تو منت ترلے والے لوگ ہیں، اسی سے کام چلائیں گے۔
’دباؤ برداشت کرنے کی حد ہوتی ہے‘
انہوں نے کہا کہ دباؤ برداشت کرنے کی بھی ہر شخص کی ایک حد ہوتی ہے، دباؤ بھی ہر جگہ مختلف ہوتے ہیں، کسی پر تشدد تو کسی کی فیملی پر دباؤ ہوتا ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ بانی پی ٹی آئی جیل برداشت نہیں کرسکیں گے، کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ پی ٹی آئی ٹوٹ جائے گی، جواب 8 فروری کو مل گیا۔
انہوں نے کہا تیسرا خیال یہ بھی تھا کہ عرب دنیا بانی پی ٹی آئی سے نفرت کرتی ہے اور عرب دنیا ڈالر کا ڈھیر لگا دے گی لیکن وہ بھی نہیں ہوا، سارے خیالات بس خیالات ہی رہے، ایک بھی پورا نہیں ہوا، پاکستان کو معمول پر لانا ہے، وہ نہیں ہورہا، پوری سیاست ہی بانی پی ٹی آئی کے گرد گھوم رہی ہے۔
’نواز شریف کے فیصلے سے حیرانی ہوئی‘
فواد چوہدری نے بتایا کہ نواز شریف کے الیکشن نہ کرانے کے فیصلے سے حیران ہوا تھا، ہم غیرمقبول تھے، جنرل باجوہ نے کہا کہ الیکشن کرا دیتے ہیں، یہ عدم اعتماد واپس لیں گے، نواز شریف نے الیکشن کرانے سے انکار کرکے سرپرائز ہی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے غلط فیصلوں سے حیرانی ہوئی، نواز شریف کے پاس موقع تھا کہ 8 فروری کو ہار قبول کرتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، نواز شریف نے مریم نواز کو وزیراعظم بنانا ہے اور اپنی سیاست ان کو دینی ہے، نواز شریف انتظار کرہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو پھر وہ متحرک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ن لیگ کے رہنماؤں پر جھوٹے کیسز بنائے گئے‘ فواد چوہدری کی ویڈیو وائرل
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز بھی نوجوانوں کی سیاست نہیں کررہیں، ووٹ کو عزت دو کی سیاست کرکے مریم نواز مقبول ہوگئی تھیں لیکن اب یہ راستہ چھوڑ کر انہوں نے اپنی سیاست کا خاتمہ کردیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں دوبارہ جیلوں میں ڈال دیا جائے، پی ٹی آئی میں ہم پر وہ تنقید کررہے ہیں جن پر کچھ گزری ہی نہیں، پاکستان میں ایسا کون سا سیاستدان ہے جس کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اچھا تعلق نہیں رہا۔