گلگت بلتستان کی ہنر مند خاتون اب چین میں کیسے کاروبار کررہی ہیں؟

جمعہ 12 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کی خواتین کسی سے کم نہیں ہیں، وہ مردوں کے شانہ بشانہ کام کررہی اور نہ صرف گھریلو کام کاج بلکہ دیگر کاروبارِ زندگی میں بھی حصہ لیتی ہیں، خاندان کی آمدنی میں اضافے کے لیے وہ نہ صرف روایتی سلائی کڑھائی سمیت کھیتی باڑی اور شہد کی فارمنگ سمیت دیگر روزگار کے ذرائع سے اپنے بچوں کی بہتر تعلیم وتربیت کے لیے کوشاں ہیں۔

انہی خواتین میں بسو گوجال سے تعلق رکھنے والی حکیمہ سلطانہ بھی ہیں، جو پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر رہنما ہونے کے باوجود سیاست کے ساتھ زراعت اور شہد کی فارمنگ سمیت دیگر کاروبار کے ذریعے سے اپنے خاندان کے لیے روزگار کما رہی ہیں۔

حکیمہ سلطانہ نے بتایا کہ ان کے لیے سیاست کرنا آسان نہیں تھا کیونکہ گلگت و بلتستان کے معاشرے میں جب ایک خاتون گھر سے نکلتی ہے تو انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

’میں سبزیاں بھی اگاتی ہوں اور اپنے لیے گھر کے اخراجات خود پورا کرتی ہوں، اس کے ساتھ ساتھ میں نے شہد کا ایک برانڈ بھی تیار کیا ہے اور ہنزہ کے روایتی اشیاء کی سلائی کڑھائی کا کام کرتی ہوں۔‘

حکیمہ کے اس چھوٹے پیمانے پر کاروبار کی بات اب صرف گلگت بلتستان تک محدود نہیں کیونکہ ان کی تیارکردہ مصنوعات ہمسایہ ملک چین میں تک پہنچ چکی ہیں۔

’میں نے حال ہی میں چین میں دکان کھولی ہے، میرا کام وہاں بہت پسند کیا جاتا ہے، ہماری مصنوعات کی وہاں اچھی مانگ ہے۔‘

حکیمہ سلطانہ سمجھتی ہیں کہ خواتین فارغ بیٹھنے اور بے روزگاری کا رونا رونے کے بجائے محنت کریں اور اپنا کاروبار شروع کریں۔ ’اپنی مدد آپ کے تحت چھوٹے کاروبار سے آغاز کریں اور محنت کریں تو کوئی کام مشکل نہیں شرط یہ کہ محنت جاری رکھیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp