آئی ایم ایف کے نئے ٹیکسز کی مخالفت کی مگر مجبوری تھی، چیئرمین ایف بی آر

جمعہ 12 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین ایف بی آر ملک امجد ٹوانا نے کہا کہ آئی ایم ایف کے نئے ٹیکسز کی مخالفت کی مگر مجبوری تھی، ہم سیلری کلاس پر اتنا انکم ٹیکس عائد کرنے کے حق میں نہیں تھے، ہم نے زراعت، خوراک اور تنخواہوں اور برآمدی شعبے کو بچانے کی پوری کوشش کی، اب ہمارا فوکس ان شعبوں پر ہوگا جو اپنے حصے کا ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سید نوید قمر کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں چئیرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تںخواہ دار طبقے پر اتنا انکم ٹیکس عائد کرنے کے حق میں نہیں تھے، مگر ٹیکس عائد کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: ایکسپورٹرز صرف 90 سے 100 ارب اور ریٹیلرز 4 سے 5 ارب روپے ٹیکس جمع کراتے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کا اعتراف

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایڈوانس ٹیکس کا طریقہ کار دنیا بھر میں ہے۔ پہلی سہ ماہی میں ایڈوانس ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کرلی جاتی ہے، کمزور انفورسمنٹ کے باعث ودہولڈنگ اور ایڈوانس ٹیکس عائد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس بنیادی طور پر نان فائلرز پر عائد کیا جاتا ہے، اس سال 61 لاکھ ٹیکس فائلر ہیں گزشتہ سال 52 لاکھ ٹیکس فائلر تھے امید ہے اس سال 15 لاکھ مزید ٹیکس فائلرز کا اضافہ ہوگا۔

’24 لاکھ نان فائلرز کی شناخت ہوئی ہے، 18 لاکھ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ٹیکس گوشوارے فائل کیے تھے اور  مزید 6 لاکھ افراد کو ان کی پراپرٹی اور گاڑیوں کی خریداری کی مدد سے شناخت کیا گیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کا سسٹم اپ ڈیٹ ہورہا ہے کل وزیراعظم نے ایف بی آر کی اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کی منظوری دی ہے، ڈیجیٹلایزیشن کو مکمل کرنے میں ڈیڑھ سال لگے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اٹارنی جنرل نے زیرالتوا ٹیکس مقدمات جلد نمٹانے کے لیے چیئرمین ایف بی آر کو کیا تجاویز پیش کیں؟

چیئرمین ایف بی آر نے مزید بتایا کہ فلور ملز کی آمدن کو دستاویزی بنایا جا رہا ہے، ان کی 10 کروڑ روپے سے زیادہ آمدن ہوئی تو ٹیکس بڑھ جائے گا، جس کی وجہ سے ان میں ڈر اور خوف ہے، وہ 10 کروڑ انکم پر ایک فیصد ٹیکس دینا نہیں چاہتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس وصولی میں کمی صرف رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں نہیں دیگر شعبوں میں بھی ہے، گاڑیوں اور سگریٹ سے ٹیکس وصولی میں کمی ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp