ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ، امریکی ایف بی آئی کا حملہ آور سے متعلق کیا کہنا ہے؟

اتوار 14 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ریاست پنسلوینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد دنیا بھر میں خبروں کا مرکزی موضوع یہ حملہ اور اس سے جڑے حقائق بن گئے ہیں۔ یہ اس لیے بھی ہے کہ امریکی صدور پر حملوں کی ایک طویل تاریخ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی، حملہ آور ہلاک، عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

اس صورتحال میں امریکی سیکیورٹی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے واضح کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والا حملہ، قاتلانہ تھا۔

واقعے کے حوالے سے ایف بی آئی حکام نے پنسلوینیا میں پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقع میں ایک حملہ آور اور 2 شخص ہلاک ہوئے ہیں۔ حملہ آور کی عمر 20 سال تھی۔مشتبہ شخص کا ڈی این اے کررہے ہیں۔

ایف بی آئی کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے فوری جواب دیا، جائے وقوع پر بدستور تحقیقات جاری ہیں، ٹرمپ پر حملے کے بعد اب وہاں کوئی خطرہ نہیں ہے۔،

ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی پولیس والے پر فائرنگ نہیں کی گئی، ہماری تمام ایجنسی سیکریٹ سروس کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں، ہم سیکریٹ سروس کو معاونت فراہم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس بحال کر دیے گئے

ایف بی آئی کے مطابق سابق صدر پر حملے کے حوالے سے فوٹوز اور ویڈیوز انتہائی معاون ہوں گی، جب حملہ آور کی شناخت ہوجائے گی تو جس کے بھی پاس اس شوٹر کے حوالے سے معلومات ہوں گی وہ ہمارے لیے اس حملےکا مقصد کا پتا لگانے کے لیے کار آمد ہوں گی۔

ایف بی آئی حکم نے حملے  کے حوالے سے کہا ہے کہ اس امکان کو رد نہیں کر رہے ہیں کہ یہ کسی ایک شخص کا کام تھا۔ لہٰذا ہم کسی بھی اضافی انفارمیشن کو دیکھیں گے جو ہمیں اس حملے میں ملوث کسی اور فرد کی طرف لے جاسکتی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں معمولی زخمی ہوئے ہیں،جبکہ ٹرمپ پر گولی چلانے والے حملہ آور کو ہلا ک کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ، جوبائیڈن کیا کہتے ہیں؟

ٹرمپ اسٹیج پر موجود تھے جب فائرنگ ہوئی تو وہ نیچے جھک گئے اور ریلی میں بھگدڑ مچ گئی۔ تاہم چند ہی لمحے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کھڑے ہوئے، اپنا مکا ہوا میں لہرایا، اس دوران ان کے کان پر خون کے نشانات نظر آرہے تھے، پھر سیکریٹ سروس کے اہلکار ٹرمپ کو اپنے حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے اور ریلی ختم کردی گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق ریلی میں موجود ایک اور شخص بھی ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ٹھیک ہیں اور ان کا مقامی طبی مرکز میں چیک اپ کرلیا گیا ہے۔

ٹرمپ جونیئر اور سوشل میڈیا

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد ان کے بڑے بیٹے ٹرمپ جونیئر نے زخمی والد کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔ تصویر شیئر کیے جانے کے 4 گھنٹے میں ہی ساڑھے 8 لاکھ بار دیکھی جا چکی ہے جبکہ انسٹاگرام صارفین سابق صدر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp