اقوام متحدہ نے کالعدم دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں سب سے بڑا دہشتگرد گروپ قرار دے دیا ہے، یہ دہشتگرد گروپ افغانستان سے پاکستان پر حملے کررہا ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی جائزہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیمیں خطے اور بالخصوص عالمی امن کے لیے براہ راست خطرہ ہیں، ٹی ٹی پی افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے مسلسل افغان سرزمین کا استعمال کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : افغان طالبان کے دورِ اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ
اس سلسلے میں دہشتگرد گروپ ٹی ٹی پی، داعش اور القاعدہ کو مانیٹر کرنے والی اقوام متحدہ کی ٹیم نے اپنی 15ویں رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کی۔
ٹی ٹی پی کو افغان طالبان کی مکمل تائید اور حمایت حاصل
اقوامِ متحدہ کی شائع ہونے والی اس چشم کشا رپورٹ کے مطابق کالعدم دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں سب سے بڑا دہشتگرد گروپ ہے اور اس کو افغانستان میں افغان طالبان کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرحد پار سے پاکستان میں حملے کرنے کے لیے ٹی ٹی پی کو افغانستان کے طالبان حکمرانوں کی سرپرستی بھی حاصل ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کو اب القاعدہ جیسے دہشتگرد نیٹ ورک سے بھی آپریشنل اور لاجسٹک سپورٹ مل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سلامتی کونسل ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے لیے طالبان حکومت پر زور دے، پاکستان کا مطالبہ
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ کے وہ علاقائی کارندے، جن کے طالبان سے طویل مدتی تعلقات رہے ہیں، پاکستان کے اندر ہائی پروفائل دہشتگردانہ حملوں کو انجام دینے کے لیے ٹی ٹی پی کی مدد کر رہے ہیں۔
ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں کی القاعدہ کے کیمپوں میں تربیت
اقوامِ متحدہ جائزہ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں دہشتگرد گروپ ٹی ٹی پی کے 6 ہزار 500 کے قریب جنگجو موجود ہیں، یہ جنگجو افغان طالبان کی سرپرستی میں اپنی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے پوری طرح سے آزاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بشام حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار
جائزہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو مقامی جنگجوؤں کے ساتھ مل کر القاعدہ کے کیمپوں میں تربیت دی جارہی ہے،کیمپس دہشتگرد تنظیم نے ننگرہار، قندھار، کنڑ اور نورستان جیسے متعدد سرحدی صوبوں میں قائم کیے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کالعدم دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی افغانستان میں سب سے بڑا دہشتگرد گروپ بن کر ابھرا ہے۔
پاکستان کے مؤقف کی تصدیق
اقوام متحدہ کی اس رپورٹ سے پاکستان کے اس موقف کی تصدیق ہوتی ہے کہ کابل پاکستان کے لیے خطرہ بننے والے دہشتگرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہے، افغانستان دہشتگردی کا مرکز بنتا جا رہا ہے جس کی براہ راست ذمہ دار افغان طالبان حکومت ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ڈی آئی خان حملے میں ملوث تحریک جہاد پاکستان کا کالعدم ٹی ٹی پی سے کیا تعلق ہے؟
پاکستان کا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ دہشتگردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے افغان حکومت کو پاکستان کا ساتھ دینے پر سنجیدگی سے غور کر نا ہوگا۔