حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے اور عمران خان پر آرٹیکل 6 کے تحت ریفرنس لانے کا فیصلہ

پیر 15 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فصیلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے، پاکستان تحریک انصاف پر پابندی اور عمران خان پر آرٹیکل 6 کے تحت ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک کو آگے جانا ہے تو تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہوچکا، اب کہنا چاہتے ہیں کہ ’نومور‘ ۔ ہم اس ملک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ہم سمجھتے ہیں کہ کہ اگر اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو پھر تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر

انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے میں پائے جانے والے سقم کو دیکھتے ہوئے حکومتی پارٹی اور اتحادی پارٹیوں نے نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں قانونی کمزوریوں اور سقم کو دیکھتے ہوئے حکومت نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگلے فیصلے اللہ کی عدالت میں بھی ہوں گے۔ ہم نظرثانی کی اپیل دائر کرنے میں حق بجانب ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقلیتی خواتین اور ممبران جن کو سنا نہیں گیا، ان کی حق تلفی ہوئی ہے، ہم نظر ثانی کی اپیل میں سوال اٹھائیں گے کہ آیا جن ممبران پارلیمنٹ کو ریلیف دیا گیا آیا وہ اس فیصلے کے وقت عدالت میں موجود تھے یا پھرکیا انہوں نے عدالت سے ریلیف مانگا تھا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے ’ہارس ٹریڈنگ‘ کا راستہ کھول دیا، رانا ثنااللہ

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سوال ہے کہ کیا الیکشن ایکٹ 2017 کی شقوں کو کالعدم قرار دیا جائے؟، کیا آئین کو بالائے طاق رکھ دیا جائے؟، کیا آئین کی تشریح اور ترمیم کرنا پارلیمان کا اختیار نہیں ہے؟ کیا یہ اختیار پارلیمان کو حاصل نہیں ہے کہ وہ آئین اور قانون میں ترمیم کر سکے؟۔ کیا یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے؟ کہ آئین جو مرضی ہے کہے لیکن ایک پارٹی کو وہ سارے حق دیے جائیں جس کا وہ حق نہیں رکھتی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری بردباری اور دانشمندی کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے، یہ واضح کر رہا ہوں کہ حکومت نےیہ ارادہ کر لیا ہے کہ جس پارٹی نے اس ملک کے اندر فارن فنڈنگ لی اور الیکشن کمیشن بھی اس ممنوعہ فارن فنڈنگ کے خلاف فیصلہ دے چکا ہے۔ اور یہ ثبوت بھی موجود ہیں کہ اس فارن فنڈنگ میں بھارتی نژاد امریکی شامل ہیں، جب فارن فنڈنگ کا فیصلہ پارٹی کے خلاف آیا تھا تو یہ لوگ 6 سال تک اسٹے آرڈر کیوں لیتے رہے ہیں؟۔  اس لیے کہ ان کے پاس اس کے جواب میں کوئی دلیل موجود نہیں تھی، اس فارن فنڈنگ کو چھپانے کے لیے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا۔

مزید پڑھیں: مخصوص نشستیں: ہمیں ہمارا حق مل گیا، پی ٹی آئی کا مؤقف

وزیر اطلاعات نے پاکستان تحریک انصاف کا نام لیے بغیر کہا کہ آپ کے پاس بھارت، اسرائیل اور امریکا سے فارن فنڈنگ آتی رہی ہے، جس کے ثبوت موجود ہیں۔ ان پر جرم ثابت ہے، اس جماعت نے 9 مئی کو ذاتی مفادات کی خاطرملک پر حملہ کیا، بانی پی ٹی آئی کا پورا خاندان ان حملوں میں ملوث تھا۔ آپ کا بھانجا وردی کی بے حرمتی کر رہا تھا، قوم کو پیغام دیا جا رہا تھا کہ انقلاب برپا ہونے والا ہے باہر نکلو اور ملک اور اس کے دفاعی اداروں کو نقصان پہنچاؤ۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے قبل پی ٹی آئی حکومت ملک میں طالبان کو لے آئی، ایک طرف آپ دہشتگردوں کو ملک میں لا کر محفوظ ٹھکانے دے رہے تھے، پھر نیشنل ایکشن پلان ختم کردیا، سوال پیدا ہوتا ہے کہ آپ کو یہ اختیار کس نے دیا کہ آپ شہری علاقوں میں طالبان کو لا کر بٹھائیں اور پھر ملک کا دفاع کرنے والے ادارے پر حملہ آور ہو جائیں۔ ان کی ملک دشمنی ثابت ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیں: مخصوص نشستیں: ریلیف مانگنے سنی اتحاد کونسل گئی تھی مگر ریلیف پی ٹی آئی کو دے دیا گیا، وزیر قانون

وزیر اطلاعات نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ہوں، فارن فنڈنگ ہویا پھر سائفر کا جھوٹا بیانیہ ہو، پی ٹی آئی کے ملک دشمن اقدامات ثبوت کے ساتھ بالکل واضح ہو چکے ہیں، ملک کے ساتھ کھیلنے کی آڈیو، ویڈیوزبھی موجود ہیں، ملک دشمنی واضح ہو چکی ہے۔

فارن فنڈنگ، 9 مئی کے واقعات، امریکا میں قرارداد، سائفر کا جھوٹا بیانیہ ان تمام ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے لیے مقدمہ دائر کرے گی، پی ٹی آئی پر پاپندی لگانے جا رہے ہیں۔ ملک کا آئین آرٹیکل 17 کے تحت وفاقی حکومت کو کسی بھی ملک دشمن سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔ انہی ثبوتوں اور آئینی اختیار کے تحت معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سیاسی جماعت پر پابندی کیسے لگائی جاسکتی ہے؟

وفاقی وزیر اطلاعات نے عمران خان کے دور حکومت کے وزیر خزانہ شوکت ترین کی ویڈیو نشرکرواتے ہوئے کہا کہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس میں واضح طور پر کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھا جائے گا، اس خط کا مقصد ملک کو مشکلات میں ڈالنے اور ڈیفالٹ کرانے کی کوشش تھی، پی ٹی آئی نے غریب کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش کی، اس خط کا مقصد ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلانا اور ملک کو دیوالیہ کرانا تھا۔

انہوں نے عمران خان کی سائفر سے متعلق آڈیو بھی میڈیا کے نمائندوں کے سامنے چلوائی جس میں وہ ’سائفر کے ساتھ کھیلنے کی بات کرتے ہیں‘ پریس کانفرنس کے دوران قاسم سوری کی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی رولنگ کے فوٹیج بھی چلوائے گئے اور کہا گیا کہ قاسم سوری نے آئین کی کھلے عام خلاف ورزی کی جسے سپریم کورٹ نے بھی غلط قرار دیا تھا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ قاسم سوری کے اس اقدام پر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس وقت کے صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا اور آرٹیکل 6 کے تحت یہ ریفرنس کابینہ کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت پابندی لگانے کی آخری کوشش کرکے بھی دیکھ لے، پاکستان تحریک انصاف

وزیراطلاعات نے کہا کہ اس جماعت اور اس کے رہنماؤں کے ملک کے خلاف جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔ انہیں سزا نہ ملی تو کل کوئی بھی اُٹھ کر ملک مخالف ایجنڈے کو لے کر آگے بڑھے گا، سازشیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ تارکین وطن ملک کا اثاثہ ہیں جو ترسیلات زر ملک کو بھیجنتے ہیں تاہم کچھ مخصوص لابیاں موجود ہیں جو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں، وہ فارن فنڈنگ کے ذریعے پاکستان کی سالمیت کے خلاف مہم چلاتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل زین قریشی کے ایک عشائیے میں عرب پتی اسرائیلی جو اسرائیلی افراج کو بھی فنڈنگ کرتا ہے، وہاں موجود تھا۔

جو لوگ ملک سے باہر بیٹھ کر ملک کے خلاف ایسی سازشیں کرتے ہیں، حکومت نے ان کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کردیے جائیں گے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسمبلی میں ریاست مخالف عناصر کے خلاف ایک قرارداد منظور کرائی جائے گی کہ یہ لوگ ملک کے ساتھ غداری کر رہے ہیں اور ممنوعہ فنڈنگ لے کر پاکستان کے خلاف مہم چلاتے ہیں، دہشتگردوں اور علحیدگی پسند تحریکوں کو سپورٹ کرتے ہیں، ملک توڑنے کی باتیں کرتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے بڑے فیصلے کیے ہیں، اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضے پورے کریں گے اور معاملات کو آگے لے کر چلیں گے تاکہ آئندہ کوئی فرد یا جماعت آئین کو توڑنے کا کبھی سوچے بھی نہیں۔

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے فلسطین سے متعلق معاملے پر فیض آباد میں جاری دھرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا پارٹی سربراہ سعد رضوی سے بات چیت جاری ہے، میرا خیال ہے کہ وہ بات سمجھ جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp