پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اسحاق ڈار

منگل 16 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا، اس معاملے پر اتحادیوں سے مشاورت کی جائے گی۔

لاہور میں حضرت علی بن عثمان المعروف داتاگنج بخش کے 981 ویں سالانہ غسل مبارک کی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق کوئی فیصلہ سیاسی نہیں ہوگا، حکومتی فیصلے آئین اور قانون کے مطابق کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے پر حکومتی اتحادی جماعتیں آن بورڈ ہیں، وزیر اطلاعات عطا تارڑ

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ملکی سلامتی سب سے عزیز ہونی چاہیے، فیصلہ اتحادیوں سے مشاورت اور آئین کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی  ٹی آئی دور میں ملکی معیشت 24 سے 47ویں نمبر تک پہنچ گئی تھی، ن لیگ کو حکومت کا شوق نہیں تھا اگر اقتدار میں نہ آتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور ان کی ٹیم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، پاکستان تنہائی کا شکار ہے، بڑے ممالک پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مضبوط کررہے ہیں، پاکستان کو معاشی قوت بنانے کے لیے شہبازشریف اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے علاوہ سابق صدر عارف علوی، عمران خان اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی ممکن ہے؟

وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہوچکا، اب کہنا چاہتے ہیں کہ ’نومور‘۔ ہم اس ملک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ہم سمجھتے ہیں کہ کہ اگر اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو پھر تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے فیصلے کی جہاں دیگر سیاسی جماعتیں مخالفت کررہی ہیں وہیں مسلم لیگ ن کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp