عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے پروگرام سے پاکستان کے لیے عالمی فنڈنگ بہتر ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
موڈیز نے پاکستانی سے متعلق اپنی جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا نیا پروگرام پاکستان کو فنڈنگ کے قابل اعتماد ذرائع فراہم کرے گا اور پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے میں دیگر ممالک اور کثیرالجہتی شراکت داروں سے مالی اعانت کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں محنت کرنا ہوگی، تب ہی یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وزیراعظم
موڈیز کے مطابق، آئی ایم ایف پروگرام کی مدت کے دوران اصلاحات کے نفاذ کو برقرار رکھنے کے حکومتی اقدامات پاکستان کے لیے مسلسل فنانسنگ میں کلیدی کردار ادا کریں گے ۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں میں شدید خامیوں کا شکار ہے، کمزور گورننس اور سماجی تناؤ آئی ایم ایف جائزوں اور پاکستان کے لیے بیرونی مالی امداد کی مسلسل فراہمی پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیفالٹ کے خدشات ختم: فچ ریٹنگز نے پاکستان کی درجہ بندی بڑھا دی
موڈیز نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ آئی ایم ایف کا نیا پروگرام دور رس اصلاحات سے مشروط ہے جس میں ٹیکس بیس کو وسیع کرنا، ٹیکس پر چھوٹ ختم کرنا اور توانائی کے شعبے کی بحالی کے لیے بجلی کے نرخوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ کرنا شامل ہیں۔
’اس حوالے سے دیگر اقدامات میں سرکاری اداروں کے انتظامی معاملات اور نجکاری کے عمل کو بہتر بنانا، زرعی شعبے میں امدادی قیمتوں اور متعلقہ سبسڈیز کو مرحلہ وار ختم کرنا، بدعنوانی کا خاتمہ، گڈ گورننس، اصلاحات کے پروگرام کو آگے بڑھانا اور تجارتی پالیسی کو بتدریج آزاد بنانا شامل ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف
موڈیز نے کہا ہے کہ پاکستان میں برسراقتدار اتحادی حکومت کے پاس مشکل اصلاحات کو مسلسل نافذ کرنے کے لیے مضبوط انتخابی مینڈیٹ نہیں ہے۔ موڈیز نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کی بیرونی پوزیشن نازک ہے اور پاکستان کو اگلے 3 سے 5 سال میں بیرونی فنانسنگ کی زیادہ ضروریات ہوگی۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 12 جولائی کو 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا تھا۔ اس پروگرام کا دورانیہ 37 ماہ ہوگا۔ آئی ایم ایف نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیا پروگرام آئی ایم ایف کی ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد شروع کیا جائے گا۔