اقوام متحدہ نے دُنیا کے ہر اسکول تک انٹرنیٹ پہنچانے کا منصوبہ تیار کیا ہے تا کہ ڈیجیٹل انقلاب میں ہر نو عمر فرد کو آواز اور انتخاب کا موقع میسر ہو۔
یہ منصوبہ ایک ایسے وقت شروع کیا گیا ہے جب دُنیا کی ایک تہائی آبادی تا حال انٹرنیٹ تک رسائی سے محروم ہے۔ 34 ممالک میں اس منصوبے پر کام جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ کی بندش کا معاملہ: کسی صوبے کی درخواست منظور کی ہے نہ مسترد، ترجمان وزیر داخلہ
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی مواصلاتی یونین (آئی ٹی یو) اور ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی شراکت کے ذریعے ہر اسکول تک انٹرنیٹ پہنچانے کے اس ’گیگا اقدام ‘ نامی منصوبے کو اب 50 ممالک تک وسعت دی جا رہی ہے جب کہ 34 ممالک میں اس پر اس وقت بھی کام جاری ہے۔
’گیگا اقدام ‘ نامی منصوبے کے تحت 2030 تک دنیا کے ہر اسکول کو انٹرنیٹ سے منسلک کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
’گیگا رابطہ فورم‘ میں ’آئی ٹی یو‘ کی سیکرٹری جنرل ڈورین بوگڈان مارٹن نے رواں ہفتے جنیوا میں اس منصوبے کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ چاہتا ہے آج دنیا بھر میں برپا ڈیجیٹل انقلاب میں ہر نوعمر فرد کے پاس آواز، انتخاب اور موقع ہو۔
مزید پڑھیں: دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت مسلسل 6 سال سے عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سر فہرست
ڈورین بوگڈان مارٹن کا کہنا تھا کہ جن اسکولوں میں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے انہیں سیٹلائٹ، اوپن سورس ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے شناخت کیا جا چکا ہے۔
’گیگا اقدام‘ کے لیے اسکولوں کو انٹرنیٹ سے جوڑنے کے لیے مالی وسائل فراہم کیے جائیں گے اور سرکاری سطح کے علاوہ نجی شعبے کے ساتھ مل کر طلبا کو انٹرنیٹ سے منسلک کرنے کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا گیا ہے۔
گزشتہ 3 برسوں کے دوران اس منصوبے کے لیے 6 ارب ڈالر کے مالی وسائل اکٹھے کیے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ فائر وال لگنے سے سوشل میڈیا کس طرح متاثر ہوگا؟
’آئی ٹی یو‘ اور یونیسف نے منصوبے میں پہلے سے شامل اور نئے شامل ہونے والے ممالک کو مدد دینے کے لیے جنیوا میں عالمی رابطہ مرکز اور ایک تعلیمی مرکز قائم کیا ہے تاکہ انٹرنیٹ تک رسائی بڑھانے سے متعلق پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔