پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔
پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، عمر ایوب خان، شبلی فراز، صاحبزادہ حامد رضا، شیخ وقاص اکرم علی محمد خان، عاطف خان، شاندانہ گلزار، عون عباس پبی، محسن عزیز، فیصل سلیم، ہمایوں مہمند شریک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز پی ٹی آئی کے کیس پر اثرانداز ہونے کے لیے لائے جارہے ہیں، بیرسٹر گوہر کا دعویٰ
اجلاس میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مشاورت کی جارہی ہے، پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور ورکرز کی گرفتاریوں پر بھی بات چیت جاری ہے۔
اجلاس میں عدالتوں میں زیر سماعت پی ٹی آئی کے کیسز پر بھی مشاورت کی جائے گی۔
اجلاس کے بعد پی ٹی آئی رہنما پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پیدل مارچ کریں گے، اجلاس کے بعد میڈیا کو اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کا مقصد پی ٹی آئی کے کیس پر اثرانداز ہونا ہے؟ بیرسٹر گوہر
اجلاس شروع ہونے سے قبل چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایڈہاک ججز کا مقصد سپریم کورٹ فیصلے پر اثر انداز ہونا ہے، ہم پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلے کا جواب دیں گے، عوام کی طاقت کے سامنے کوئی چیز نہیں ٹھہر سکتی۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی پرپابندی کے ضمن میں اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کے بعد سب بدل چکا ہے، تحریک انصاف ہو گی اور اسی ایوان میں ہوگی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن ہوتے ہیں اور ان پر اعتراض آجاتا ہے، جس طریقے سے پی ٹی آئی کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس پر پابندی لگنے والی ہے، اس حوالے سے پارٹی بھرپور طریقے سے جواب دے گی۔