پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس کو سیاہی کا بحران درپیش، پاسپورٹس کے اجرا میں تاخیر کا خدشہ

جمعرات 18 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لیمینیشن پیپر کی کمی کا سامنا کرنے کے بعد پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس میں سیاہی کا اسٹاک بھی ختم ہوگیا ہے، جس کے باعث خدشہ ہے کہ پاسپورٹ آفس نارمل اور فوری پاسپورٹ پرنٹ نہیں کر سکے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاسپورٹ آفس میں سیاہی ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس نارمل اور فوری پاسپورٹ کی پرنٹنگ تاخیر سے دوچار ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: عوام ای پاسپورٹ لینے سے کیوں کترا رہے ہیں؟

گزشتہ رمضان میں لیمینیشن پیپر کی کمی کے باعث پاسپورٹ کی پرنٹنگ میں پہلے ہی تاخیر ہوچکی ہے اور اگر حکام سیاہی کی کمی کو فوری پورا نہیں کرتے تو عام اور فوری نوعیت کے دونوں پاسپورٹ چھاپے نہیں جاسکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس میں مبینہ بدانتظامی کے باعث حالات خراب ہوتے جارہے ہیں، اور آفس کو اس نوعیت کے مسائل اس لیے درپیش ہیں کہ اعلیٰ حکام ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی حیثیت کو اتھارٹی میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نادرا دفاتر اب پاسپورٹ بھی جاری کریں گے لیکن منفی پہلو کون سے؟

موجودہ ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ آفس کو ایک اتھارٹی میں تبدیل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، جو انہیں بجٹ سمیت مکمل کنٹرول دے گا۔ یہ تبدیلی اسے ہر وزارت یا ڈویژن میں پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کی طرح آزادانہ طور پر فیصلے کرنے کی اجازت دے گی۔

واضح رہے کہ پاسپورٹ آفس عام اور فوری دونوں مد میں وقت پر پاسپورٹ فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے، حال ہی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی وزیر داخلہ کو لندن کے دورے کے دوران اپنے پاسپورٹ کے حصول میں تاخیر کی شکایت کی تھی، جس پر محسن نقوی نے پاسپورٹ آفس کو سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خدمات تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp