برطانیہ میں کورونا وبا سے متعلق ایک انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وبا کے دوران ناقص حکمت عملی کے باعث اموات اور اخراجات میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق وبا سے نامناسب طریقے سے نمٹنے کے باعث معاشی اور جانی نقصان پہنچا۔
بیرونس ہیلیٹ کی تیار کردہ کوویڈ انکوائری رپورٹ کے مطابق کویڈ وبا کے دوران برطانیہ نے وبا کو روکنے کے بجائے متاثرین سے نمٹنے کی حکمت عملی اپنائی، جس کی وجہ سے وبا زیادہ سے زیادہ لوگوں میں پھیل گئی، اگر دیگر ممالک کی طرح سخت سرحدی کنٹرول کو اپنایا جاتا تو وبا کا پھیلاؤ کم ہوتا اور نقصان بھی کم ہوتا۔
مزید پڑھیں: 2024 میں تیسری عالمی جنگ چھڑ جائے گی، کورونا وبا کی پیشگوئی کرنے والے نجومی کا دعویٰ
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ برطانیہ نے کورونا وائرس کا سراغ لگا کر روکنے کے اقدامات کی تقلید نہیں کی، بلکہ ایک غیر ضروری لاک ڈاؤن پر زور دیا جو کہ نامناسب حکمت عملی ثابت ہوئی۔
خیال رہے برطانیہ میں کورونا سے مارچ 2020 سے مئی 2023 تک تقریباً 2لاکھ 27ہزار اموات ہوئیں۔ جوکہ اس وقت کی برطانوی حکومت کی ناقص حکمت عملی کا نتیجہ تھی، اور یہ بھی واضح ہے کہ برطانیہ آئندہ ایسی آنے والی کسی بھی وبا سے نمٹنے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں ہے۔
بیرونس ہیلیٹ کے مطابق مستقبل قریب میں تیزی سے پھیلنے والی ایک اور مہلک وبا آسکتی ہے، لیکن برطانیہ اس وقت ایسی پوزیشن میں نہیں ہے کہ اس وبا سے نمٹ سکے۔
یاد رہے برطانیہ میں کورونا انکوائری رپورٹ کا حکم سابق وزیراعظم بورس جانسن نے جاری کیا تھا۔ ان کی حکومت پر اپوزیشن نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے کورونا سے درست طریقے سے نہیں نمٹا۔
واضح رہے کورونا انکوائری رپورٹ بیرونس ہیلیٹ نے تیار کی ہے، انکوائری میں 69 ماہرین اور ڈیوڈکیمرون، جیریمی ہنٹ اور میٹ ہینکاک سمیت سیاست دانوں نے بھی شواہد فراہم کیے۔
بی بی سی کے مطابق یہ کم از کم نو انکوائری رپورٹوں میں سے پہلی ہے جس میں سیاسی فیصلہ سازی سے لے کر ویکسین تک ہر چیز کا احاطہ کیا گیا ہے۔
بیرونس ہیلیٹ نے اس رپورٹ میں آئندہ ایسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی سفارشات پیش کی ہیں اور ساتھ ہی ماضی سے سیکھنے کی سفارش بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا میں کورونا وائرس سے 20 گنا زیادہ مہلک وبا کا خطرہ
برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ میری دلی ہمدردی ان تمام لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اس دوران اپنے عزیزوں کو کھو دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ بہت سے لوگ ہمیشہ مانتے رہے ہیں کہ برطانیہ کی تیاری کم تھی۔ ملک کی حفاظت اور سلامتی ہمیشہ پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔