لاہور ہائیکورٹ نے بغاوت کے قانون کا سیکشن 124 اے کالعدم قرار دیدیا

جمعرات 30 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے بغاوت کے قانون کے سیکشن 124اے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ سیکشن کو کالعدم قرار دیدیا ہے۔

درخواست گزار ہارون فاروق کی جانب سے بغاوت کے قانون کے سیکشن 124اے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سنایا ہے۔

دوران سماعت درخواست گزار ہارون فاروق کے وکلا ابوذر سلمان نیازی اور بیرسٹر داراب نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ بغاوت کاقانون انگریز دور کی نشانی ہے جو غلاموں کےلئے استعمال کیاجاتا تھا۔ضابطہ فوجداری کی شق 124 اے، بنیادی حقوق سے متصادم ہیں۔

’آئین کےآرٹیکل 19اے کےتحت آزادی اظہار رائے پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔‘

درخواست گزار کے مطابق اس ضمن میں وفاق کا موقف تھا کہ آرٹیکل 19اے کےتحت آزادی اظہار رائے قانون کےتابع ہے۔کسی کو ماورائے قانون اور شتر بےمہار آزادی اظہار رائےحاصل نہیں۔ بغاوت کے قانون کو سیاسی مفادات کےلئے استعمال کرکے شہریوں کااستحصال کیاجارہا ہے۔

’انڈین سپریم کورٹ نے بھی بغاوت کے قانون پر عمل درآمد روکتے ہوئے اسے انگریز دور کی پیداوار قراردیا اور بغاوت کےمقدمے اور ٹرائل روک دیے ہیں۔‘

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انگریز دور کےبغاوت کےقانون کو ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا جائے۔ آئین کےتحت شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرکے انہیں ریاستی جبر کانشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ