میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہے کہ القائدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعد ان کی جانشینی ابھی تک واضح نہیں ہوئی۔
واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران القاعدہ کی موجودہ قیادت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر امریکی نیشنل انسداد دہشت گردی سینٹر کی ڈائریکٹر کرسٹین ابی زید نے کہا کہ القاعدہ کے لیے یہ سوال ہے جس کا اس نے ابھی تک جواب نہیں دیا کہ ایمن الظواہری کا جانشین اب کون ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس 2022 میں امریکا نے افغانستان میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ایک ڈرون حملے میں ہلاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ ایمن الظواہری کو امریکا نے ڈرون کے ذریعے افغانستان میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جو کہ 2011 میں کالعدم تنظیم کے بانی رکن اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد انتہاپسند گروہ کے لیے سب سے بڑا دھچکا تھا۔
ایمن الظواہری کئی برسوں تک روپوش تھا، تاہم القاعدہ نے تاحال ان کے جانشین کا اعلان نہیں کیا۔
تاہم ماہرین کہا کہنا ہے کہ مصری اسپیشل فورسز کے سابق افسر اور القاعدہ کے اعلیٰ سطحی رکن سیف العدل تنظیم کے سربراہ کے لیے نامزد ہیں، امریکا کی طرف سے سیف العدل کی گرفتاری کے لیے ایک کروڑ ڈالر انعام دینے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔