سوشل میڈیا پر جھوٹے پراپیگنڈے کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور سائبر سیکیورٹی بڑھانے کے لیے حکومت پاکستان نے انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز پر جدید فائر والز کی تنصیب کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے جدید فائر والز اور ویب ایپلی کیشن فائر والز (ڈبلیو اے ایف) کی تنصیب کے لیے بولیاں طلب (ٹینڈر) کی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی اے نے واضح کیا ہے کہ جدید فائر والز میں چینی برانڈز کو شامل نہیں کیا جائے گا تاکہ اعلیٰ سیکیورٹی اور قابل اعتماد معیار کو یقینی بنایا جاسکے۔ فائر والز ہارڈ ویئر وارنٹی کے ساتھ ہوں گے جو ڈاؤن ٹائم کو کم سے کم کرنے اور کسی بھی تکنیکی مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے سروس فراہم کریں گے۔
مزید پڑھیں:انٹرنیٹ فائر وال لگنے سے سوشل میڈیا کس طرح متاثر ہوگا؟
جدید فائر والز کو ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے سیاسی پروپیگنڈے کو پھیلانے سے روکنے اور سوشل میڈیا آئی ڈیز کی شناخت اور بلاک کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔
جدید فائر والز کے علاوہ، ویب ایپلی کیشن فائر والز کو ویب ایپلی کیشنز سے ایچ ٹی ٹی پی (http) ٹریفک کی نگرانی اور فلٹرنگ کے ذریعہ مزید تحفظ فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔ ویب ایپلی کیشنز فائر والز جدید لوڈ بیلنسنگ خصوصیات، مسلسل اور قابل اعتماد تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جدید 5 سالہ ہارڈ ویئر وارنٹی کے ساتھ آئیں گے۔
جدید فائر والز (این جی ایف ڈبلیو) جدید ترین صلاحیتوں کی ایک رینج فراہم کریں گے جو روایتی فائر والز سے آگے نکل جائیں گے۔ ان میں ڈیپ پیکٹ انسپکشن، دراندازی کی روک تھام کے نظام (آئی پی ایس) اور ایپلی کیشن آگاہی اور کنٹرول شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:انٹرنیٹ فائروال منصوبہ پاکستان میں قابل عمل ہو پائے گا؟
ویب ایپلی کیشن فائر والز (ڈبلیو اے ایف) ویب ایپلی کیشنز سے ٹریفک کی نگرانی اور فلٹرنگ کے ذریعہ اعلی درجے کی حفاظت پیش کرتے ہیں۔ یہ ڈبلیو اے ایف سائبر خطرات جیسے ایس کیو ایل انجیکشن، کراس سائٹ اسکرپٹنگ (ایکس ایس ایس) اور دیگر کمزوریوں کا پتا لگائیں گے اور بلاک کریں گے جن کا ہیکرز فائدہ اٹھاتے ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی پی آر اے) نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کے ای پی اے ڈی ایس سسٹم کے ذریعے بولیاں طلب کی ہیں۔ بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ 26 جولائی ہے۔














