ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا پی ٹی آئی کو آسانی سے مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی، مخصوص نشستوں کے معاملے پر حکمران مشکلات کھڑی کریں گے، یہ عدالت کو اس معاملے پر زچ کرنے کی کوشش کریں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی اور آرٹیکل 6 کی باتیں کی جارہی ہیں، آرٹیکل 6 ان پر لگنا چاہیے جنہوں نے الیکشن چوری کیا ہے۔ 8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے نتائج منسوخ نہیں ہوسکتے لیکن تصیح ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: شیر افضل مروت آج کل کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں؟
شیر افضل مروت نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں جس کی حکومت بنتی ہے اس کے حوالے کریں، فارم 47 کا ڈرامہ نہ رچایا جاتا تو ہماری دوتہائی اکثریت ہے۔ ہم نہیں چاہتے ٹیکنوکریٹ آئیں اور یہ حکومت رخصت ہو۔
’ن لیگ عدالتوں کو دھمکیاں دے رہی ہے، عدلیہ کو حل نکالنا چاہیے‘۔
انہوں نے کہا کہ رکنیت معطلی کے بعد مناسب نہیں تھا بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پاس جاؤں، میں بانی پی ٹی آئی سے خود ملنے نہیں گیا۔ بانی پی ٹی آئی جب بلائیں گے ملنے جاؤں گا، وہ میرے قائد ہیں جب بھی بلائیں گے جاؤں گا۔
’انٹرویو کو جواز بنا کر معطلی کا فیصلہ کیا گیا‘۔
یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل، ڈسپلن کی خلاف ورزی پر انکوائری کمیٹی تشکیل
ان کا کہنا تھا کہ شوکاز نوٹس مجھے نہیں دیا گیا، میڈیا سے شیئر کیا گیا، پارٹی میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے میں آزاد آدمی ہوں، جو درست سمجھتا ہوں بیان کرتا ہوں۔ سپریم کورٹ کی لسٹ میں پی ٹی آئی سے وابستہ رکن میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ14 مئی کے جسٹس بندیال کے الیکشن کرانے کے فیصلے پر عمل نہیں کیا گیا، بندیال صاحب کے فیصلے پر عمل نہ ہونا پی ٹی آئی کی بربادی کی وجہ بنی۔