پاکستان سے بے شمار طلبہ بیرون ممالک میں جاکر تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ خاص طور پر یورپ کی جانب گزشتہ چند برسوں میں پاکستانی طلبہ کا کافی زیادہ رجحان بڑھا ہے۔ اس کے علاوہ امریکا، جرمنی، لندن، کینیڈا کی بڑی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنا یا پھر وہاں نوکری کے مواقع حاصل کرلینا پاکستانی نوجوانوں کے لیے کسی خواب سے کم نہیں ہوتا۔
یقیناً ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی طلبہ یورپ کی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے خواہشمند ہوں گے، لیکن ان میں سے بہت سے طلبہ کے لیے وہاں کی تعلیم کے اخراجات اٹھانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں کینیڈا جانے کے خواہشمند طلبہ کے لیے بڑے چلینجز کون سے ہیں؟
پاکستان میں کچھ آن لائن مینٹور شپس پلیٹ فارمز موجود ہیں، جو رضا کارانہ طور پر طلبہ کو یورپ اور دیگر ممالک میں تعلیم کے مواقع اور اسکالرشپس کے حوالے سے نہ صرف معلومات فراہم کرتے ہیں، بلکہ اپلائی کرنے تک کے تمام مراحل میں مدد بھی کرتے ہیں، کہ وہ کیسے وہاں جا کر نہ صرف تعلیم حاصل کرسکتے ہیں بلکہ انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ وہاں کی بڑی کمپنیوں میں نوکری کا موقع بھی مل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پلیٹ فارمز وہاں پر ویزا، کلچر اور لینگویج بیریئر جیسی مشکلات کو طلبہ کے لیے آسان بنا رہے ہیں۔
کنگ ایڈورڈ یو ایس ایم ایل ای فورم
یو ایس ایم ایل ای فورم کے ایڈمن ڈاکٹر وقاص نواز کہتے ہیں کہ چند دوستوں نے مل کر تقریباً 11 برس پہلے یہ فورم بنایا تھا، تاکہ وہ طلبہ جو امریکا آنا چاہتے ہیں، ان کی مدد کی جاسکے، ہم صرف میڈیکل کالج کنگ ایڈروڈ ہی نہیں بلکہ پاکستان کے تمام میڈیکل کالجز کے طلبہ کو امریکا میں تعلیم کے مواقع تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پلیٹ فارم پہلے مرحلے سے لے کر ٹیسٹ اور انٹرویوز کی تیاری، اپلائی کرنے کا طریقہ کار، درخواست کو ریویو کرنے سمیت تمام چیزوں میں سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ صرف یہی نہیں وہاں جاکر طلبہ کو کس قسم کے چلینجز کا سامنا ہوتا ہے، انہیں اس حوالے سے بھی تیار کیا جاتا ہے۔
لیڈ دی نیشن
لیڈ دی نیشن بھی ایک ایسا ہی آن لائن مینٹورشپ پلیٹ فارم ہے، جس کے تحت انجینیئرنگ کے طلبہ کو ضروری معلومات فراہم کی جاتی ہیں، تاکہ وہ امریکا میں اپنا مستقبل بنا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں بیرون ملک اسکالرشپ حاصل کرنے کے لیے پاکستانیوں کے پاس کیا قابلیت ہونی چاہیے؟
این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی ایلومینائی ایسوسی ایشن کی ممبر اسما کہتی ہیں کہ اس پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے جو اپنے این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبہ ہیں انہیں سافٹ اسکلز سکھائیں، جیسے سی وی بنانا، لینکڈ ان پر ان کی پروفائلز کو پروفیشنلی بنانے کے علاوہ ان کے موک انٹرویوز کیے جائیں اور انہیں مکمل طور پر تیار کیا جائے۔
اسکالرشپس نیٹ ورک
اسکالرشپ نیٹ ورک پاکستان کا کافی پرانا اسکالرشپ گروپ ہے، جہاں دنیا کے بڑے بڑے اسکالرشپس کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ 2012 میں بنائے جانے والے اس گروپ سے تقریباً 8 لاکھ 80 ہزار لوگ منسلک ہیں۔ جن میں سے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ اس گروپ میں شیئر ہونے والی معلومات سے مستفید ہوکر اپنے خوابوں کی منزلوں تک پہنچ چکے ہیں۔
فیس بک اسکالرشپ نیٹ ورک گروپ کے بانی وقار بیگ کہتے ہیں کہ ان کے اس گروپ سے صرف طلبہ ہی نہیں بلکہ کالجز اور یونیورسٹیوں کے پروفیسرز تک مستفید ہوئے ہیں۔ ’آئی ٹی، انجینیئرنگ، میڈیکل، بینکنگ، بزنس، سوشل سائنسز تقریباً ہر شعبے سے متعلق اعلیٰ تعلیم کے اسکالرشپس کی معلومات اس گروپ میں موجود ہوتی ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ اس گروپ کے 30 ایڈمن ہیں، جو طلبہ کی چھوٹی سے چھوٹی مشکل کو بھی آسان بنانے کے لیے ہر وقت دستیاب رہتے ہیں۔ اسکالرشپ کے لیے اپلائی کرنے والے طلبہ کی درخواستوں کو ریویو کیا جاتا ہے، اور ان کی غلطیوں کو درست کروایا جاتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی کمی باقی نہ رہے۔
ایراسمس منڈس ایسوسی ایشن پاکستان
ایراسمس منڈس دنیا کے بڑے اسکالرشپس میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ یورپی ممالک کے اس اسکالرشپ کو کافی اہمیت حاصل ہے۔ اس فیس بک گروپ میں تقریباً 83 ہزار پاکستانی ہیں، اور 10 کے قریب اینڈمنز ہیں۔
عبداللہ اسماعیل کا تعلق پاکستان کے شہر کراچی سے ہے، لیکن تعلیم مکمل کرنے کے بعد سے وہ گزشتہ 2 سال سے اپنی فیملی کے ساتھ پرتگال میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اپنے تجربے کے حوالے سے بتایا کہ وہ 2018 سے اس گروپ کا حصہ تھے، اور 2020 میں انہوں نے پہلی بار اسکالرشپ کے لیے اپلائی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں کیا پاسپورٹ نہ رکھنے والے طالبعلموں کو اب یونیورسٹی میں ایڈمیشن نہیں ملے گا؟
’اس سے قبل مجھے ایراسمس اسکالرشپ کے حوالے سے بالکل بھی علم نہیں تھا۔ میں کراچی کی ایک فیکٹری میں کام کررہا تھا، فیلڈ میں تجربہ 3 برس کا تھا، لیکن میرا سی جی پی اے 2.8 تھا، اس گروپ میں شیئر ہونے والی گائیڈ لائن کے مطابق میں نے ایک سال اپنی سی وی اور اپنی پروفائل کو بہتر کرنے میں لگایا۔ یہاں تک کے میں نے آئی لیٹس کے امتحان کی تیاری بھی آن لائن کی تھی۔ ورنہ طلبہ اس پر ہزاروں روپے لگا دیتے ہیں، اور آن لائن تیاری کے حوالے سے بھی اسی گروپ سے مجھے ایک شخص نے گائیڈ کیا‘۔
انہوں نے بتایا کہ سی وی بنانے، درخواست تیار کرنے، آئی لیٹس کی تیاری اور کاغذات تیار کرنے تک تقریباً ہر چیز کے حوالے سے مجھے بہت اچھے طریقے سے بتایا گیا، پھر جب میری درخواست مکمل ہو گئی تو گروپ کے ایک ایڈمن نے میرے تمام کاغذات کو ایک بار چیک کیا اور اس کے بعد جمع کرانے کے لیے کہا۔ یہاں تک کہ جب میں منتخب ہوگیا تو انٹرویو اور اس کے بعد کے تمام طریقہ کار کے لیے ہر قسم کی معلومات فراہم کی گئیں اور ہر ممکن مدد بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستانی طالب علم اٹلی میں مفت اسکالرشپ اور لاکھوں روپے کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟
یہ پلیٹ فارمز گرومنگ کے علاوہ وہاں جا کر رہائش جیسے معاملات میں بھی کافی مددگار ثابت ہورہے ہیں۔ کیونکہ اس طرح کے پلیٹ فارمز بیرون ممالک جانے والے طلبہ کے لیے نیٹ ورکنگ کا بہترین ذریعہ ہے۔ وہاں رہنے والے اسی فیلڈ کے پاکستانی پروفیشنلز نہ صرف نوکریوں اور وہاں کے رہن سہن میں مدد کرتے ہیں۔ بلکہ وہاں کے کلچر اور دیگر ضروری چیزیں جن کے حوالے سے معلومات ہونا بہت ضروری ہوتا ہے، ان تمام چیزوں کی آگاہی بھی بروقت دے دیتے ہیں۔