پاسپورٹس کی درجہ بندی میں جاپان کی برتری برقرار ہے، 2023 کے لیے کی گئی عالمی درجہ بندی میں جاپان کا پاسپورٹ طاقتور ترین قرار پایا ہے۔
گزشتہ سال بھی عالمی درجہ بندی میں جاپان اور سنگاپور کے پاسپورٹس 2022 کے طاقتور ترین پاسپورٹس قرار پائے تھے۔
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس نے 2023 کے لیے دنیا کے طاقتور پاسپورٹس کی فہرست جاری کی ہے جس میں جاپان ایک مرتبہ پھر سرفہرست ہے, اس کے شہری 192 ممالک میں بغیر ویزا سفر کرسکتے ہیں یا ایئرپورٹ پہنچتے ہی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
مجموعی طور پر 109 پاسپورٹس کی درجہ بندی کی گئی ہے، فہرست میں جاپان کے بعد سنگاپور اور جنوبی کوریا کے پاسپورٹ کو دوسرے نمبر پر رکھا گیا ہے، ان ملکوں کے شہری 192 ممالک میں ویزا فری انٹری حاصل کرسکتے ہیں۔
ویزا فری یا کسی جگہ پہنچنے پر ویزا حاصل کرنے والے پاسپورٹ کی اس فہرست میں جرمنی اور اسپین کو مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے جس کے شہری 190 ممالک میں ویزا فری انٹری حاصل کرسکتے ہیں۔
اٹلی، فن لینڈ، اسپین اور لگسمبرگ مشترکہ طور پر چھوتے نمبر پر ہیں جن کے شہریوں کو 189 ممالک میں یہ سہولت دستیاب ہے۔
188 ممالک کے لیے اس سہولت کے ساتھ ڈنمارک، فرانس، نیدرلینڈز، سوئیڈن اور آسٹریا کے پاسپورٹس پانچویں نمبر پر رہے جب کہ پرتگال، آئرلینڈ، انگلینڈ اور فرانس کے پاسپورٹس کے حامل افراد 187 ملکوں میں ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔
186 ممالک میں یہ سہولت حاصل کرنے والے پاسپورٹس بلجیئم، جمہوریہ چیک، سوئٹزر لینڈ، امریکا، برطانیہ، ناروے، اور نیوزی لینڈ کے شہریوں کے پاس ہیں جب کہ آسٹریلیا، یونان، مالٹا، اور کینیڈا کے پاسپورٹس 185 ممالک میں سہولت کے ساتھ اس فہرست میں 8 ویں نمبر پر رہے۔
پولینڈ اور ہنگری کے پاسپورٹ 183 ممالک کے ساتھ 9 ویں، لتھوانیا اور سلواکیہ کے پاسپورٹس 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
اس کے برعکس جن خطوں کے شہریوں کو سب سے کم ممالک میں مفت ویزا یا ایئرپورٹ پر ہی ویزا کی سہولت میسر ہے ان میں پہلے نمبر پر افغانستان اور دوسرے نمبر پر عراق کے شہری شامل ہیں، جن کو صرف بالترتیب 27 اور 29 ممالک میں یہ سہولت حاصل ہے جب کہ شام کے پاسپورٹ کے حامل افراد صرف 30 ملکوں میں اس سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
پاکستانی پاسپورٹ بدستور چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ ہے جسے ویزا فری یا ویزا آن ارائیول کی سہولت 32 ممالک تک محدود ہے جب کہ یمن اور صومالیہ کے پاسپورٹس بالترتیب 5 ویں اور چھٹے نمبر پر بدترین قرار پائے۔
خیال رہے کہ ہینلے کے علاوہ ’پاسپورٹ انڈیکس‘ نامی ویب سائٹ کی جانب سے بھی پاسپورٹ انڈیکس جاری کیا جاتا ہے ۔
اس انڈیکس میں سب سے طاقتور پاسپورٹ ایک مسلم ملک کا قرار پایا ہے جو متحدہ عرب امارات ہے جس کے بعد سوئیڈن، فن لینڈ، اٹلی، جرمنی، نیدرلینڈز، ڈنمارک، آسٹریا، فرانس، اسپین، سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا اور نیوزی لینڈ کے پاسپورٹس طاقتور ترین قرار دیا گیا ہے۔
اس فہرست میں بھی پاکستانی پاسپورٹ کمزور ترین پاسپورٹ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جسے ویزا فری یا آن ارائیول کی سہولت صرف 36 ممالک کے لیے دستیاب قرار دی گئی ہے۔