رواں ماہ عاشورہ سے ملک بھر میں لاکھوں صارفین کے لیے موبائل فون نیٹ ورکس پر واٹس ایپ سروسز بری طرح متاثر ہیں، یہ شکایت صرف موبائل ڈیٹا استعمال کرنے والوں کی جانب سے سامنے آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موبائل ڈیٹا فراہم کرنیوالی کمپنیوں جاز، ٹیلی نار، یوفون اور زونگ کے صارفین کی جانب سے رپورٹ کی گئی اس شکایت کی تصدیق بھی کی گئی ہے، جس کے مطابق واٹس ایپ پر کال اور ٹیکسٹ میسج معمول کے مطابق موصول ہو رہے ہیں لیکن میڈیا فائلز کی ترسیل شدید متاثر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 6 تا 11 محرم پنجاب میں واٹس ایپ ،فیس بک ،ٹک ٹاک اور ٹوئٹر بند رہے گا،نوٹیفیکیشن جاری
تاہم وائرڈ براڈ بینڈ یعنی وائی فائی سے منسلک ہونے کے بعد یہ شکایت دور ہوجاتی ہے اور موبائل نیٹ ورک پر بیشتر میڈیا فائل کو، جیسے ویڈیو اور ٹصویریں، معمول کے مطابق بھیجا اور وصول کیا جاسکتا ہے، باالفاظ دیگر واٹس ایپ وائی فائی کے صارفین کے لیے معمول کے مطابق کام کررہا ہے۔
میڈیا فائلز کی اپ لوڈنگ کا مسئلہ یوم عاشور کے بعد مصروف ترین اوقات کار کے دوران سامنے آیا تھا، جو بدستور جاری ہے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اس ضمن میں کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا ہے کہ یہ مسئلہ اتنے عرصے سے کیوں برقرار ہے اور آئندہ کیا صورتحال رہے گی۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ چیٹ سے ڈیلیٹ کیا گیا میسج کیسے واپس آسکتا ہے؟
بیشتر اہم سیلولر موبائل آپریٹرز فی الحال اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، اس سے قبل یہ مسئلہ میٹا کی دیگر ایپلی کیشنز مثلاً انسٹا گرام اور فیس بک تک پھیلا ہوا تھا جس کے باعث متعدد صارفین ایکس ڈٖاٹ کام اور لنکڈان پر اپنی پوسٹ میں اس اہم سوشل ایپ کے دن میں کئی بار کریش ہونے کا شکوہ کررہے تھے،
واٹس ایپ پر اس نوعیت کی رکاوٹ اب زیادہ تر موبائل نیٹ ورک صارفین تک محدود ہے، اس ہفتے کے آغاز میں حکام بغیر کسی اعلان کے فیس بک پر قدغن لگائی تھی، جس کے باعث صارفین کو مختلف انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی سیلولر کمپنیوں کے ذریعے سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ کا صارفین کی ایک اور مشکل آسان کرنیکا فیصلہ
ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق اس پابندی نے انسٹا گرام اور واٹس ایپ دونوں کو متاثر کیا، ذرائع کے مطابق یہ پابندی 17 جولائی تک ختم ہوجانی چاہیے تھی لیکن اب تک ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو اب اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ اسے صحیح طریقے سے کیسے ہٹایا جائے یا اسے ہٹانا چاہیے۔