’فواد چوہدری اب ن لیگ کے قریب ہونا چاہتے ہیں‘، 2018 انتخابات سے متعلق سابق وزیر کے انکشافات پر صارفین کا جواب

پیر 22 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ 2018 کے انتخابات کو مینیج کیا گیا تھا۔ اینکرپرسن منصور علی خان کے ساتھ  پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے ایک توسیع پی ٹی آئی سے لی جبکہ دوسری مسلم لیگ (ن) سے لینا چاہتے تھے۔

فواد چوہدری کے اس بیان پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید ہورہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ شاید اب فواد چوہدری ن لیگ کے قریب ہونا چاہتے ہیں جبکہ چند صارفین کا کہنا تھا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ فواد چوہدری تسلیم کررہے ہیں کہ 2018 کا الیکشن مینیج تھا اور مسلم لیگ ن کا دو تہائی اکثریت کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔

کامی نامی صارف نے فواد چوہدری کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ صرف الیکشن نہیں اور بھی بہت کچھ مینجڈ تھا اور وہ سب منظرِِ عام پر آئے گا۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ اس طرح کا سچ سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان بھی بولتے تھے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی سے نکلنے کے بعد رہنما اس طرح کے سچ بول دیتے ہیں لیکن جب یہ حکومت میں ہوتے ہیں تو کسی کو ان کی باتوں کا یقین نہیں ہوتا۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے 2024 میں الیکشن چوری کرکے 2018 کے مینج ہونے والے الیکشن سے مقابلہ برابر کرلیا، انہوں نے سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتیں چور ہیں۔

ن لیگی حامی ایک صارف کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری ایسے بیانات دے کر ن لیگ کے قریب ہونا چاہتے ہیں لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہے۔

فواد چوہدری  کا مزید کہنا تھا کہ وہ مریم نواز کو جیل بھیجنے کے حق میں نہیں تھے اور انہوں نے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی لیکن عمران خان نے کہا کہ عوام احتساب چاہتی ہے۔

فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے 45 دن بہت اہم ہیں اور 55 حلقے کھلنے جارہے ہیں جس کے بعد نمبر گیم تبدیل ہوجائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جاتے ہی پاؤں پکڑ کر معافی مانگ لی تھی اور کہا تھا کہ ان سے یہ سب نہیں ہوگا اس لیے انہیں پریس کانفرنس نہیں کرنی پڑی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp