ٹائمز اسکوائر پر تراویح: ’ہندوستان کو یورپ سے سیکھنا چاہیے‘

جمعرات 30 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رمضان کا مہینہ جہاں مسلمانوں کے لیے عبادات کا مہینہ تصور ہوتا ہے وہیں یہ ان کے کلچر کو بھی دنیا سے روشناس کرانے کا سبب بنتا ہے۔ مسلمان اس مقدس مہینے میں روزے کے ساتھ نماز اورتراویح کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔ اور امریکا کے شہر نیویارک کا کلب کہلائے جانے والے ’ ٹائمز اسکوائر‘ پر ادا کی جانے والی تراویح اس وقت دنیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ لندن میں پہلی مرتبہ رمضان المبارک اسٹریٹ لائٹس میں منایا گیا۔

یاد رہے امریکا کی تاریخ میں مسلمانوں نے دوسری بار ’ ٹائمز اسکوائر‘ پر نماز تراویح ادا کی۔

 اس سے قبل 2022میں  پہلی بار سینکڑوں مسلمانوں نے امریکا کےمشہور مقام ’ ٹائمز اسکوائر‘ پر با جماعت نماز تراویح ادا کی تھی۔

 ڈاکٹر طارق کا کہنا ہے کہ نیو یارک کے میئر نے ٹائمز اسکوائر پر مسلمانوں کو نماز تراویح کی اجازت دے دی۔

جہاں ایک طرف لوگ ٹائمز اسکوائر میں تراویح کا اہتمام کرنے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جہاں بھارتی ریاست اتر پردیش میں گھر میں تراویح ادا کرنے سے پولیس حرکت میں آ گئی۔

ایک بھارتی صارف نے کہا کہ ہمارے ملک ہندوستان کو یورپ سے کچھ سیکھنا چاہیے۔

وسیع اللہ خان نامی صارف نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں نماز تراویح کا انعقاد کیا گیا اگر ہندوستان میں ایسے نماز پڑھی جائے تو نفرت پھیلانے والے پولیس کو بلائیں گے ۔

https://twitter.com/wasiullahkhan9/status/1640064678775918592?s=20

یاد رہے راشٹریہ بجرنگ دل ریاست کے صدر روہن سکسینا نے مسلمانوں کے گھر پر نماز تراویح ادا کرنے پر واویلا کیا اور کہا کہ ہم یہ نئی روایت قائم نہیں ہونے دیں گے۔ ان لوگوں کے خلاف بد امنی کے الزام میں مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

اس واقع کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھارت کو شدید رد عمل کا سامنا ہے کہ لوگوں کو گھروں میں بھی نماز پڑھنے کی آزادی نہیں ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp