مبینہ بیٹی ٹیریان: عمران خان کی نااہلی کے لیے درخواست قابلِ سماعت یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

جمعرات 30 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کاغذات نامزدگی میں اپنی مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کی سربراہی میں جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر  پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ  درخواست کی سماعت کررہا تھا۔

درخواست گزار محمد ساجد کے وکیل حامد علی شاہ جب کہ عمران خان کے وکلا سلمان اکرم راجہ اور ابوذر سلمان بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

وکیل حامد علی شاہ کا موقف تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے بیانِ حلفی میں اپنی مبینہ بیٹی کا نام ظاہر نہیں کیا لہذا وہ بطور  پارٹی سربراہ بھی نہیں رہ سکتے۔

’عمران خان کی نااہلی کے لیے تمام حقائق پٹیشن میں درج ہیں جس کی بابت انہوں نے کسی بھی بات کا جواب نہیں دیا۔‘

چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ انکے پاس عمران خان کی جانب سے مبینہ بیٹی کو تسلیم کرنے سے متعلق کیا ثبوت ہیں؟

’عدالت ابھی تک یہ آپ کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل سن رہی ہے۔‘

وکیل حامد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے بیان حلفی میں بشری بی بی، قاسم اور سلمان کا ذکر کیا ہے۔ دونوں بیٹے اپنی ماں کے ساتھ رہتے ہیں لہذا وہ دونوں ان کے زیرکفالت نہیں۔ ٹیریان کی ابھی شادی نہیں ہوئی لہذا اسلامی قانون کے تحت وہ زیرِ کفالت تصور کی جائے گی۔

حامد علی شاہ کا موقف تھا کہ پارٹی سربراہ کے خلاف بھی ان کی درخواست قابل سماعت ہے کیونکہ عدالتی فیصلوں کے مطابق جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے والا 62  ون ایف کے تحت نااہل ہوجاتا ہے۔

عدالتی استفسار پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ ماضی میں عدم ثبوت کی بنا پر اس قسم کی درخواستیں خارج ہوچکی ہیں۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئےواضح کیا کہ اب تک اس درخواست پر سماعت صرف اس کے قابل سماعت ہونے کے تعین کے لیے ہے اور قابل سماعت ہونے پر ہی عدالتی کارروائی آگے بڑھے گی ورنہ نہیں۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے دستاویزات پیش کرنے کی اجازت طلب کی جس پر عدالت نے ایک مرتبہ پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اب اس وقت یاد آیا کہ یہ کرنا ہے۔ ’الیکشن کمیشن کو اس رویے پر بھاری جرمانہ کیوں نہ کیا جائے۔‘

چیف جسٹس عامرفاروق کے ریمارکس کے ساتھ کہ ’ہم پہلے فیصلہ کریں گےکہ کیس قابل سماعت ہے یا نہیں‘ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp