مخصوص نشستوں کا فیصلہ؛ مسلم لیگ کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی نظر ثانی کی درخواست دائر کردی

منگل 23 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کا قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کیخلاف پیپلز پارٹی نے بھی نظر ثانی کی اپیل دائر کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ سے  12 جولائی کا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کی ہے۔

 پیپلز پارٹی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر

درخواست کے مطابق پیپلز پارٹی نے موقف اختیار کیا ہے کہ جن مسائل پر عدالت نے دلائل سنے مگر مختصر حکمنامہ میں ان کے جوابات کی عکاسی نہیں کی گئی، اس حقیقت کے پیش نظر جب تک ان اہم سوالات میں سے کچھ کے بارے میں واضح نتائج نہ ملیں، حکمنامہ کو واپس لیا جاسکتا ہے۔

Review Petition PPPP in CA 334 of 2024 by Asadullah on Scribd

سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں پیپلز پارٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کا 12 جولائی کا مختصر فیصلہ اصل تنازع پر خاموش ہے، جو آئین کی تشریح کے اصول کے منافی ہے، عدالتی فائینڈنگ سنی اتحاد کونسل و فریقین کی گزارشات کے برعکس ہیں، سنی اتحاد کونسل اور تحریک انصاف الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں۔

پیپلز پارٹی نے عدالتی فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی کے 41 آزاد ارکان کو سیاسی وابستگی کے بیان حلفی کے لیے 15 روز کی مہلت آئین و قانون سے متصادم ہے، سنی اتحاد کونسل کے 80 ارکان میں سے کوئی عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوا، 39 ارکان کو تحریک انصاف کا قرار دینا قابل نظر ثانی ہے، کیونکہ تحریک انصاف کسی فورم پر پارٹی تھی ہی نہیں۔

مزید پڑھیں: مخصوص نشستیں: ہمیں ہمارا حق مل گیا، پی ٹی آئی کا مؤقف

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو اپنے فیصلے میں تحریکِ انصاف کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں بطور سیاسی جماعت قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا تھا، جس کیخلاف سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی جانب سے نطرثانی کی درخواست دائر کی جاچکی ہے۔

تاہم سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے مسلم لیگ کی جانب سے عدالتی فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست کو ستمبر کی تعطیلات کے بعد سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مخصوص نشستیں: ریلیف مانگنے سنی اتحاد کونسل گئی تھی مگر ریلیف پی ٹی آئی کو دے دیا گیا، وزیر قانون

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے رائے دی کہ گرمیوں کی چھٹیاں منسوخ کرکے نظرثانی سننی چاہیے۔ ’ججز کے آرام کو نہیں بلکہ آئین کو ترجیح دینی چاہیے، اگر فوری طور پر نظر ثانی درخواست کو سماعت کیلیے مقرر نہ کیا گیا تو یہ ناانصافی ہوگی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp