پاکستان اور ترکمانستان نے برابری کی سطح پر دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی مسائل پر دونوں ممالک کا مؤقف یکساں ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں نائب وزیر اعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میردوو نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مثبت سمت میں گامزن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت اور ترکمانستان کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان دو طرفہ تاریخی، برادرانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی مذاکرات کے تیسرا دور اسلام آباد میں ان کی اور مہمان وزیر خارجہ راشد میر دود کی مشترکہ صدارت میں ہوا، جس میں دونوں اطراف سے یہ بات نوٹ کی گئی کہ علاقائی مسائل سے متعلق دونوں ممالک کا مؤقف یکساں ہے۔
دوطرفہ روابط اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ
انہوں نے بتایا کہ ہم نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ باہمی تعلقات کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا ہے اور اس دوران دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے درمیان مذاکرات کے اس سلسلے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہم نے اپنے مہمان برادر وزیر خارجہ راشد میردوو سے کہا ہے کہ پاکستان ترکمانستان کے صدر گربنگولی بردی محمدوف کے پاکستان کے دورے کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہے۔صدر گربنگولی بردی محمدوف کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔
آزاد ویزہ پالیسی، تعلیمی اسکارلر شپس، دو طرفہ تجارت پر گفتگو
اسحاق ڈار نے بتایا کہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان آزاد ویزہ پالیسی ، طلبا کے لیے تعلیمی اسکالرشپس، دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
ترکمانستان تا پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر تبادلہ خیال
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے ملاقات میں ترکمانستان سے پاکستان تک گیس پائپ لائن منصوبے اور الیکٹرک ٹرانسمیشن لائن منصوبے پر بھی بات کی ہے، یہ منصوبہ ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ہم نے آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر بھی بات کی ہے۔
مزید پڑھیں: آصف زرداری کا پاک ترکمانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور
اسحاق ڈار نے کہا کہ اپنے برادر وزیر خارجہ راشد میر دود کو سرمایہ کاری کے لیے ایس آئی ایف سی کے اہم کردار سے آگاہ کر دیا ہے، جب کہ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں روابط کو ترجیحی بنیادوں پر بڑھانے پرغورکیا بھی کیا ہے، جس کے بعد ہم نے معیشت، دفاع اور سیاست سمیت دیگر تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پراتفاق کیا۔
ترکمانستان کی تجارتی کمپنیاں پاکستان کی بندرگاہوں سے فائدہ اٹھائیں
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ ترکمانستان کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور اس حوالے سے ہم نے اپنے مہمان وزیر خارجہ کے ذریعے ترکمانستان کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکمانستان کی کمپنیوں کے پاس اس وقت نادر موقع ہے کہ وہ گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں سے فائدہ اٹھائیں، پاکستان کی بندر گاہیں ترکمانستان سمیت قریبی ریاستوں کی تجارتی برادری کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتی ہیں۔
کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے پر تبادلہ خیال
اسحاق ڈار نے بتایا کہ علاقائی مسائل پر گفتگو کے دوران انہوں نے ترکمانستان کے اپنے ہم منصب کو خطے کی صورت حال خصوصاً بھارت کے مقبوضہ کشمیرپرغاصبانہ قبضے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔
پاکستان نے اپنے اس مؤقف کو دہرایا ہے کہ خطے میں اس وقت تک پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل نہیں کیا جاتا۔
خوشی ہے پاکستان کے ساتھ تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں، راشد میردوو
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترکمانستان کے مہمان وزیر خارجہ راشد میردوو نے کہا کہ میں پاکستان آمد پر حکومت کی جانب سے زبردست مہمان نوازی پر شکر گزار ہوں، ہمیں اس بات کی بے حد خوش ہے کہ پاکستان اور ترکمانستان کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا انتہائی قریبی برادر ملک ہے، ہم نے اسلام آباد میں ملاقاتوں اور دو طرفہ مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نگراں وزیراعظم سے ترکمانستان کے سفیر کی ملاقات
انہوں نے کہا ہم نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ دونوں برادر ممالک کے عوام ایک دوسرے کے ساتھ مضبوط تعلقات میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان تعلقات کو مثبت سمت بڑھانے، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبے میں تعاون، علاقائی روابط اور ثقافتی تعلقات پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعاون کی راہیں تلاش کرنے کے لیے کھل کر بات کرنے پر متفق ہیں۔
پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو ترکمانستان کی خارجہ پالیسی کے اولین شعبوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اہم شراکت دار ہے کیونکہ دونوں فریقین علاقائی اور عالمی اہمیت کے تقریبا تمام امور پر تفہیم رکھتے ہیں۔
انہوں نے ترکمانستان کی غیر جانبداری کی مسلسل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک بین الاقوامی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کے فریم ورک کے اندر ایک دوسرے کی مسلسل حمایت کرتے ہیں۔
میردوف نے کہا کہ تاپی گیس پائپ لائن اور ترکمانستان، افغانستان اور پاکستان روٹ پر بجلی کی ترسیل اور فائبر آپٹک مواصلات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے فریقین نے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔
ایسٹ ویسٹ اور نارتھ ساؤتھ کوریڈور کے ساتھ مشترکہ جدید انفراسٹرکچر کی ترقی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ٹرانزٹ پوٹینشل سے فائدہ اٹھانے کے لیے بین الاقوامی نقل و حمل کے راستے بنانے پر فعال بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔