آصف زرداری کا پاک ترکمانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور

پیر 1 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان اور ترکمانستان کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے پر دستخط سے تجارت کو وسعت، علاقائی روابط کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی سرگرمیاں بڑھانے میں مدد ملے گی۔

صدر مملکت آصف زرداری سے پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر عطاجان موولاموف نے ملاقات کی ہے۔

ترکمانستان کے سفیر نے صدر مملکت کو دوسری بار صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

ملاقات میں تاپی گیس پائپ لائن کی جلد تکمیل کی خواہش کا بھی اظہار کیا گیا جس سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

صدر مملکت نے ترکمانستان کے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ترکمانستان کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو صدیوں پرانے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی روابط کی وجہ سے خصوصی اہمیت دیتا ہے اور دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو بڑھانا چاہتا ہے۔

صدر مملکت کا باہمی فائدہ مند تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے کام کرنے کی خواہش کا اظہار

انہوں نے پاکستان کی جانب سے ترکمانستان کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

آصف زرداری نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے موجودہ حجم کو دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے کہاکہ پاکستان ترکمانستان کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو بڑھانے کا خواہاں ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی حجم بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔

پاک ترکمانستان معاہدہ خطے کے لیے بھی اہم ہے، سفیر ترکمانستان

سفیر نے صدر مملکت کو ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور سابق صدر گربانگولی بردی محمدوف کی جانب سے مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر ترکمان سفیر نے کہاکہ پاک ترکمانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ نہ صرف دونوں دوست ممالک بلکہ خطے کے لیے بھی اہم ہے۔

انہوں نے کہاکہ معاہدے سے خطے میں بڑی ٹرانزٹ تجارتی سرگرمیاں شروع ہوں گی۔

صدر مملکت نے ملاقات کے دوران ترکمانستان کی قیادت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور مبارکباد کے پیغام پر شکریہ ادا کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp