پاکستان بحریہ نے ایک مرتبہ پھر مشرق وسطیٰ کے جنوب مشرقی پانیوں کی حفاظت کے لیے ملٹی نیشنل ٹاسک فورس (سی ٹی ایف )کی کمان سنبھال لی، پاکستان کے کموڈور عاصم سہیل ملک نے بحرین میں رائل کینیڈین نیوی کے کیپٹن کولن میتھیوز سے کمان حاصل کی۔
ملٹی نیشنل ٹاسک فورس دنیا کے چند انتہائی چیلنجنگ اور اہم سمندری راستوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جس کی 13 ویں مرتبہ کمان سنبھالنا پاکستان نیوی پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے منشیات کی بھاری کھیپ پکڑلی
پاک بحریہ کے ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز کے مطابق منگل کو پاکستان بحریہ نے بحیرہ عرب، خلیج اومان اور خلیج عدن میں کام کرنے والی اور مشرق وسطیٰ کے جنوب مشرقی پانیوں میں میری ٹائم سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنے والی ملٹی نیشنل ٹاسک فورس کی کمان سنبھال لی ہے۔
کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 (سی ٹی ایف-150) کمبائنڈ میری ٹائم فورسز (سی ایم ایف) کا حصہ ہے، جو 34 ممالک پر مشتمل ایک میری ٹائم اتحاد ہے جس کا مقصد دنیا کے چند اہم ترین شپنگ لینز میں سلامتی اور استحکام کو فروغ دینا ہے، جس میں انسداد دہشتگردی، انسداد اسمگلنگ اور نیویگیشنل سیکیورٹی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاک بحریہ نے ہزاروں ڈالر مالیت کی منشیات ضبط کرلی
’سی ایم ایف‘ کی کاؤشیں عالمی سطح پر سمندری علاقوں کے تحفظ کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جو بڑے پیمانے پر بحری قزاقی اور عسکریت پسندی کا شکار سمجھے جاتے ہیں۔
پاک بحریہ کے ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز نے کہا کہ کموڈور عاصم سہیل ملک نے اس اہمیت کا اظہار کیا کہ سی ٹی ایف 150 دنیا کے سب سے زیادہ چیلنجنگ اور اہم بین الاقوامی پانیوں پر مشتمل ہے اور اس کی ٹاسک فورس کی کمان سنبھالنا پاکستان کے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی سے لیس پی این ایس یمامہ پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل
انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی ٹیم اہم سمندری خطے میں مضبوط سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ملٹی نیشنل ٹاسک فورس کی کوششوں کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کرے گی۔ پاک بحریہ اس سے قبل 12 مرتبہ ٹاسک فورس کی کمان کر چکی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 13 ویں بار پاکستان کو کمان سونپنا اتحادیوں کی جانب سے پاک بحریہ پر اعتماد اور احترام کی عکاسی کرتا ہے۔
کمانڈر عاصم سہیل ملک نے کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب کے موقع پر ٹاسک فورس کی ذمہ داری کے دائرے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے اتحادی بحری افواج کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کی یقین دہانی کرائی۔