’3 سے 7 تو ویسے بھی کھانے پینے کا ٹائم نہیں ہوتا‘، پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال مذاق بن گئی

منگل 23 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے ارکان اسمبلی کا گرفتاریوں، چھاپوں اور قیادت و کارکنوں کے خلاف مقدمات پر احتجاجاً علامتی بھوک ہڑتال کیمپ جاری ہے جو دوپہر 3 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے لگایا گیا ہے۔

بھوک ہڑتالی کیمپ کی قیادت قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان  کر رہے ہیں جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، علی محمد خان اور اسد قیصر سمیت دیگر ارکان بھی موجود ہیں۔ پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال کا سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مذاق اڑایا جا رہا ہے کہ یہ بھوک ہڑتال ہے یا عشائیہ جو صرف 3 بجے سے 7 بجے تک جاری رہے گا۔

ایک صارف نے لکھا کہ 3 سے 7 بجے تک تو ویسے بھی کھانے پینے کا ٹائم نہیں ہوتا اس سے اچھا تھا کہ رمضان میں بھوک ہڑتال کر لیتے۔

فہیم اختر ملک نے سوال کیا کہ یہ کیسی بھوک ہڑتال ہے جو صرف 3 سے 7 بجے تک جاری رہے گی۔

عادل سعید عباسی نے بھوک ہڑتال کیمپ کی ویڈیو شیئر کی جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے گلے میں ہار ڈالے ہوئے تھے، صارف نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی ایم این ایز نے بھوک ہڑتال پر گلے میں ہار کیوں ڈالے ہوئے ہیں، کیا یہ کسی کا ولیمہ ہو رہا ہے؟

پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال 3 بجے سے 7 بجے تک جاری رہنے پر نجم ولی خان نے طنزاً تبصرہ کیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے اتنی سخت محنت کی جا رہی ہے، اگر کوئی بھوک سے فوت ہوگیا تو کیا ہوگا۔

ایک صارف نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کا بھوک ہڑتالی کیمپ نہیں بلکہ فیشن شو لگ رہا ہے، ساتھ ہی انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو کہتے تھے کہ 25 کروڑ لوگ آپ کے ساتھ ہیں تو وہ کہاں ہیں یہاں تو صرف تھوڑے سے اراکین بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان خود بھی بھوک ہڑتال کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں لیکن ارکان نے پہل کر دی ہے۔ مطالبات تسلیم نہ ہونے پر پی ٹی آئی کی جانب سے بھوک ہڑتال کا دائرہ کار وسیع کر دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp