پاک افغان سرحد پر آمدورفت جزوی بحال، تذکرے پر افغانی باشندوں کو پاکستان نہیں آنے دیا گیا، لغڑی اتحاد کا دعویٰ

منگل 23 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں 9 ماہ بعد شناختی کارڈ پر آمدورفت کا سلسلہ شروع ہوگیا، تاہم لغڑی اتحاد کا دعویٰ ہے کہ افغانستان سے تذکرے کی بنیاد پر شہریوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے لغڑی اتحاد کے ترجمان اولس خان نے بتایا کہ گزشتہ روز سرحد پر شناختی کارڈ اور دوسری جانب سے تذکرہ کی بنیاد پر آمدورفت بحال کرنے کا وعدہ تو کیا گیا تھا لیکن منگل کے روز جب باب دوستی کو کھولا گیا تو پاکستان سے لگ بھگ 300 افراد نے افغان سرزمین پر قدم رکھا، تاہم سرحدی سیکیورٹی کی جانب سے تذکرہ کے حامل افراد کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں چمن میں احتجاج اور سرحد کی بندش سے تجارت کیسے متاثر ہورہی ہے؟

اولس خان نے کہاکہ دراصل افغانستان اور پاکستان حکومت کے درمیان دوطرفہ آمدورفت سے متعلق نہ تو کوئی تازہ معاہدہ ہوا ہے اور نہ ہی کسی قسم کے مذاکرات ہوئے، جس کی وجہ سے افغانی تذکرے کے حامل افراد کو سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں ملی۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر افغان حکومت کا موقف ہے کہ اگر پاکستان حکومت ان کی دستاویزات کو نہیں مانتی تو ایسے میں افغان حکومت بھی پاکستان کے شناختی کارڈ کو ماننے کی پابند نہیں ہوگی۔ اس صورتحال کے باعث دونوں حکومتوں میں ایک ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔ جس کا براہ راست اثر دونوں جانب لوگوں پر پڑرہا ہے۔

اولس خان نے ایک سوال کے جواب میں وی نیوز کو بتایا کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔ افغان حکومت نے پاکستانی مصنوعات پر ٹیکس عائد کیے ہیں جبکہ پاکستان نے بھی افغانی مصنوعات پر نئے ٹیکسز لگائے ہیں۔

’دراصل تجارت کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے۔ تاہم رواں ہفتے لغڑی اتحاد معاملے سے متعلق ایک اہم اجلاس بلائے گا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائےگا‘۔

یہ بھی پڑھیں چمن میں پاک افغان سرحد پر دھرنا، بارڈر مینجمنٹ حکام کی اہم ملاقات

مقامی افراد کے مطابق سرحدی آمدورفت کے بحال ہونے سے چمن میں حالات معمول پر آنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ مقامی کاروباری سرگرمیاں بھی بحال ہورہی ہیں۔ ایک ماہ قبل اسکول اور سرکاری دفاتر باقاعدہ طور پر فعال ہوچکے تھے۔

سرحدی آمدورفت سے متعلق وی نیوز نے ضلعی انتظامیہ چمن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان کی جانب سے کوئی موثر جواب نہیں دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp