نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو کے تری بھون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بدھ کی صبح ایک مسافر طیارہ جس میں 19 افراد سوار تھے ٹیک آف کے دوران گر کر تباہ ہو گیا ہے، ریسکیو عملے نے پائلٹ کے بچنے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘سیٹ تبدیل نہ کرتا تو آج زندہ نہ ہوتا’ طیارہ حادثہ میں بچ جانے والا خوش قسمت مسافر
نیپالی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق سوریا ایئر لائن کا طیارہ صبح 11:15 بجے گر کر تباہ ہوا، جس میں 2 افراد پر مشتمل فضائی عملے کے علاوہ ایئرلائن کا 17 رکنی عملہ بھی سوار تھا، فوج کی کوئیک رسپانس ٹیم کی مدد کے ساتھ ریسکیو کام جاری ہے۔
A Saurya Airlines plane has crashed at Tribhuvan International Airport (TIA) in Kathmandu while taking off for Pokhara from Kathmandu. More: https://t.co/WpWW8HevwB
Note: The video depicts the Saurya Airlines plane crash when it occurred. pic.twitter.com/WEFy5qDumj
— Everest Today (@EverestToday) July 24, 2024
کھٹمنڈو ہوائی اڈے کے جنرل منیجر جگناتھ نیرولا کے مطابق طیارے میں فضائی عملے سمیت 19 افراد سوار تھے، رن وے سے اڑان بھرنے کے دوران ہوائی جہازکو ڈولتے ہوئے زمین سے ٹکراتے ہوئے دیکھا گیا، جس کے بعد جہاز کو دھواں چھوڑتے ہوئے شعلہ میں لپٹا دیکھا جاسکتا تھا۔
مزید پڑھیں: کولمبیا: طیارہ حادثہ کے 40 دن بعد جنگل سے 4 بچے زندہ مل گئے
حادثے کے بعد کھٹمنڈو کے تری بھون انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو بند کردیا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہیں، تمام لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پائلٹ کو زخمی حالت میں طیارے سے ریسکیو کیا گیا ہے۔
طیارہ ہمالیائی جمہوریہ میں واقع ایک اہم سیاحتی مرکز پوکھرا کے لیے اڑان بھر رہا تھا کہ اس جان لیوا حادثے سے دوچار ہوگیا، سوریا ایئر لائنز خصوصی طور پر بومبارڈیئر سی آر جے200 جیٹ طیارے اڑاتی ہے۔
ںیپال کی ہوا بازی کی صنعت کو مسلسل حفاظتی چیلنجوں کا سامنا ہے، ملک کو سالانہ تقریباً ایک پرواز کی تباہی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، 2010 سے لے کر اب تک نیپال میں کم از کم 12 طیاروں کے جان لیوا حادثات ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: نیپال: 72 مسافروں کو لے کر جانے والا طیارہ گِر کر تباہ، 68 افراد کی ہلاکت کی تصدیق
یہ واقعات نیپال کے ہوا بازی کے شعبے میں جاری حفاظتی خدشات کو اجاگر کرتے ہیں، ملک کا پہاڑی علاقہ اور تیزی سے بدلتے موسمی حالات خطے میں کام کرنے والے پائلٹوں اور ایئر لائنز کو درپیش چیلنجوں میں معاون ہیں۔
ایوی ایشن اے ٹو زی کے مطابق ان حادثات کے رونما ہونے والی نوعیت نیپال میں ہوا بازی کے حفاظتی معیارات اور ریگولیٹری اقدامات کے بارے میں سوالات اٹھاتی ہے، بین الاقوامی ہوا بازی کے حکام اور مقامی حکام مستقبل کے سانحات کو روکنے کے لیے حفاظتی پروٹوکول اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔