وزیرپاکستان شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے سپہ سالار عاصم منیر اور ان کے خاندان کے خلاف باتیں کی جارہی ہیں، دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں نے اس طرح کا دلخراش منظر دیکھا نہ کبھی سنا افواج پاکستان اور معصوم لوگوں کے خلاف کسی طور پر بھی ہم کوئی ایسا اقدام برداشت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، وزیرِاعظم شہبازشریف
پاکستان کی جڑیں ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو جس ٹولے نے پاکستان میں غدر مچایا تھا اور پاکستان کی جڑیں ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی تھی، سب کو علم ہے کہ پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر بھی ان لوگوں نے ہی حملہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کے گرد بھی ان کے جتھے آگئے تھے، آج یہی لوگ نئے ہتھکنڈوں سے نئی وارداتیں کررہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ افواج پاکستان اور پرامن شہریوں کے خلاف وارداتیں کررہے ہیں۔
دلخراش منظر دیکھا نہ کبھی سنا
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے سپہ سالار عاصم منیر اور ان کے خاندان کے خلاف باتیں کی جارہی ہیں، دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں نے اس طرح کا دلخراش منظر دیکھا نہ کبھی سنا، افواج پاکستان اور معصوم لوگوں کے خلاف کسی طور پر بھی ہم کوئی ایسا اقدام برداشت نہیں کریں گے۔
دہشتگردی کی واقعات میں اضافہ ہوا
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشتگردی کی واقعات میں اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں ہمارے قوم کے عظیم سپوت جو سول آرم فورسز، فوج اور پولیس میں جوان شہید ہوئے، یہ پاکستان کے خلاف منظم سازش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:صوبائی حکومتیں سیکیورٹی کی ذمہ داری فوج پر ڈال کر بری الذمہ نہیں ہوسکتیں، وزیراعظم شہبازشریف
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے جوانوں، افسروں اور شہریوں نے اپنے خون سے وطن کی سرحدوں کی حفاظت کی ہے، چاہے جنگیں ہوں، چاہے دہشتگردی ہو، سیلاب، طوفان، زلزلے ہوں، افواج پاکستان کے جوانوں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر پاکستان کی حفاظت کی۔
افواج پاکستان کے خلاف باتیں کرنے والوں کے خلاف دیوار بنانی ہوگی
ہمیں شعور اجاگر کرنا ہوگا اور پوری یکسوئی کے ساتھ افواج پاکستان کے خلاف باتیں کرنے والوں کے خلاف دیوار بنانی ہوگی، ملکی مفاد کے لیے ہم کسی بھی قدم سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
دہشتگردی کی یہ لہر قابل افسوس ہے
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی یہ لہر قابل افسوس ہے، اس میں کچھ ہمسایہ ممالک کا کردار ہے، ان کو برادرانہ طور پر سمجھایا ہے، پچھلے دور میں خواجہ آصف وہاں گئے تھے اور ابھی بھی ان سے رابطے ہورہے ہیں لیکن یہ کس طرح ممکن ہے کہ ہم نے 40 سال تک ان کے لاکھوں بہن بھائیوں کو اپنے ملک میں مہمان رکھا لیکن کبھی یہ شکوہ نہیں کیا کہ ہمیں معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور آپ کو بوجھ سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جرمنی پاکستانی قونصل خانے پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے، پاکستان کا مطالبہ
انہوں نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں تاریخ کا بدترین ظلم ڈھایا جارہا ہے۔ بربریت کی کوئی انتہا نہیں مگر مجال ہے کہ اسرائیل پر اس کا کوئی اثر ہورہا ہے، جب بھی کوئی اسرائیلی بربریت کے خلاف کوئی قراردار پاس ہوتی ہے، اسرائیل کی جانب سے مزید زیادہ ظلم بڑھتا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی فوج کے فلسطینی شہریوں پر مظالم کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، آستانہ کانفرنس میں بھی اس معاملے کو میں نے اٹھایا تھا۔ دوسرے اسلامی ممالک کے سربراہان نے بھی وہاں اس کا ذکر کیا تھا، جن عالمی اداروں نے قراردادیں پاس کی، عالمی عدالت نے اسرائیل کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:افغان قوم احسان فراموش، کیا جرمنی واقعے کے بعد بھی مہاجرین کی میزبانی بنتی ہے؟ وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیراعظم نے جرمنی میں رونما ہونے والے واقعے کے حوالے سے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے سفارتخانوں پر حملے کیے گئے ہیں، جرمنی میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ ہوا، دوسرے ممالک میں بھی اس طرح کے واقعات ہوئے، لندن میں بھی ایک واقعہ ہوا، ڈپٹی وزیراعظم و وزیرخارجہ سے اس معاملے پر بات ہوئی ہے، اپنے سفارتخانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے۔
ویزہ رجیم میں ہم بڑی تبدیلی لے کر آئے ہیں
شہباز شریف نے کہا کہ ویزہ رجیم میں ہم بڑی تبدیلی لے کر آئے ہیں، پہلے جن ممالک سے ویزے کی فیس نہیں لی جاتی تھی، اب اس کی تعداد 126 ہوگئی ہے، 126 مملک کے سیاحوں کے لیے پاکستان کا ویزہ مفت ہوگا، اس سے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، ویزا پالیسی میں نرمی کے فیصلے سے پاکستان باہر سے آنے والوں کے لیے پرکشش مقام بن گیا ہے۔
آئی ایم ایف سے ہمارا اسٹاف لیول معاہدہ بہت کاوشوں کے بعد ہوا
انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت اجتماعی کاوشوں کے ساتھ ملک کو درپیش شدید چیلینجز سے نمٹ رہی ہے، آئی ایم ایف سے ہمارا اسٹاف لیول معاہدہ بہت کاوشوں کے بعد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں : نیا آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کے لیے فنڈنگ کے امکانات روشن بنائے گا، موڈیز
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے غریب آدمی پر بوجھ نہیں ڈالنا، آج بھی غریب آدمی مہنگائی سے پریشان ہے، ہم نے اپنے پی ایس ڈی پی کو 50 لاکھ روپے کم کرکے 3 ماہ کے لیے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دیا لیکن یہ کافی نہیں ہے۔