وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اسٹبلشمنٹ کے راج دلارے تھے لیکن جب اپوزیشن کو پھانسی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تو لڑائی ہوگئی کیوںکہ اسٹبلشمنٹ اس حد تک نہیں جانا چاہتی تھی۔
مزید پڑھیں: ایسے فیصلوں کے نتائج انتہائی افسوسناک اور ملک و قوم کیخلاف ہوتے ہیں، رانا ثنا اللہ
پیرس میں اوور سیز پاکستانیوں کے جلسے سے خطاب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ اپوزیشن کو پھانسی لگانے کے مطالبے پر بانی چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اسٹبلشمنٹ کی لڑائی ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی سوچ جمہوری نہیں، آمرانہ اور فسادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف کی حکومت آئی تو سب نے ان کو ساتھ لے کر چلنے کی پیش کش کی تھی، اس وقت شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے باقاعدہ پیشکش کی تھی کہ آئیں ساتھ مل کر چلتے ہیں، جس پر عمران خان نے ہاتھ بڑھانے کے بجائے کہا کہ وہ سب کو جیل میں ڈال دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئینی تھی، وہ اس کا مقابلہ نہیں کرسکے، اور بچنے کے لیے اسمبلیوں سے استعفے دے کر بھاگ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثنا اللہ کا پی ٹی آئی سے بات کرنے کا بیان درست قدم ہے، فواد چودھری
رانا ثنااللہ نے اس موقع پر اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اس ڈیجیٹل دہشتگردی سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کریں، اور ان لوگوں کو روکنے کی کوشش کریں جو ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔