ایرانی پیٹرول پر چلنے والی لوکل ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کیوں؟

جمعرات 25 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حال ہی میں وزارت پیٹرولیم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا گیا، محکمہ خزانہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پیٹرولیم کی قیمت میں 9روپے 99پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6روپے 18پیسے کا اضافہ کیا گیا، جس کے بعد پیٹرول 275روپے جبکہ ڈیزل 283روپے فی لیٹرمیں فروخت ہونے لگا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی اشیا خورونوش، اشیا ضروریہ اور لوکل ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں ملک بھر میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ تاہم، بلو چستان میں بھی لوکل ٹرانسپورٹرز بالخصوص رکشہ ڈرائیوروں نے کرایوں میں من مانہ اضافہ کردیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی اور ایرانی پیٹرول میں کیا فرق ہے؟

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے رہائشی ہارون حنیف نے کہا کہ رکشہ چلانے والوں کی جانب سے یک دم کرایوں میں 10سے 20فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ایک ہفتہ قبل بروری روڈ سے لیاقت بازار تک 250روپے کرایہ مقرر تھا جو اب 320سے 350 روپے وصول کیا جا رہا ہے۔

اسی طرح شہر کے نواحی علاقوں سے شہر کے وسطی علاقوں تک رکشہ چلانے والوں نے 40سے 50روپے کرایوں میں اضافہ کیا ہے۔

ہارون حنیف نے کہا کہ تعجب اس بات پر ہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں رکشہ چلانے والوں سمیت زیادہ تر لوکل ٹرانسپورٹرز ایرانی پیٹرول کا استعمال کرتے ہیں جو اس وقت 200روپے فی لیٹر میں میسر ہے۔

ایسے میں پاکستانی پیٹرول کی آڑ میں رکشہ مافیا عوام سے دگنے کرائے وصول کرکے خون نچوڑنے میں مصروف عمل ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے رکشہ ڈرائیور محمد بخش نے بتایا کہ رکشہ چلانے والے عموماً ایرانی پیٹرول کا استعمال کرتے ہیں، جو قیمت میں تو کم ہے مگر اسکی مائلج پاکستانی پیٹرول جیسی نہیں، اسی لیے ایرانی پیٹرول پاکستانی پیٹرول کی نسبت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی پیٹرول کن راستوں سے ملک کے دیگر حصوں میں اسمگل کیا جاتا ہے؟

دوسری جانب اگر مکمل طورپر پاکستانی پیٹرول پر انحصار کیا جائے تو کرایوں میں 60سے 70فیصد اضافہ کرنا پڑے گا جو نا تو عوام کے لیے مناسب ہے اور نا ہی ہمارے لیے مناسب ہے۔

محمد بخش نے بتایا کہ رکشہ چلانے والے پیٹرو لیم مصنوعات میں قیمتوں میں اضافے کے ساتھ کرائے اس لیے بڑھاتے ہیں کیونکہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسے میں اپنے گھر کا گزر بسر اور رکشے کی مرمت سمیت بجلی اور گیس کے بلوں کا بوجھ بھی اسی رکشہ کی کمائی سے اٹھانا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے کرایوں میں اضافہ کرنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں رہتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp