وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کرنے کا حکومتی اختیار ختم کرنے کی ہدایت کردی ہے، وزیراعظم کے لیے حتمی فریم ورک تیار کرنے کے لیے وفاقی وزیر پیٹرولیم نے کل اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔
دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی ذمہ داری سے نکلنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر پیٹرولیم نے اہم اجلاس کل طلب کرتے ہوئے چئیرمین اوگرا کو قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کے اثرات اور لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
مزید پڑھیں: شمسی توانائی کا فروغ اولین ترجیح، اوور بلنگ ناقابل قبول ہے، وزیر اعظم
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کا حتمی فریم ورک وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق صدرمملکت آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور اوگرا کی ایک اہم شخصیت کمپنیوں کو قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
حکومتی سطح پر لابنگ کے دوران وزیراعظم کو قائل کیا گیا ہے کہ قیمتیں بڑھانے کے نتیجے میں حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ قیمتیں کم ہونے کی صورت میں حکومت کو مطلوبہ عوامی ستائش نہیں ملتی۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مرحلہ وار قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار دینے کی تیاری کی جارہی ہے، جس سے کمپنیاں اپنے مارجن میں اضافے کرنے کی راہ ہموار کرلیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: جذبات میں کہہ گیا تھا کہ 6 مہینے میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
پیٹرولیم ڈیلرز نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قمتیں مقرر کرنے کااختیار دینے کی مخالفت کی تھی۔ تاہم، کھلا اختیار ملنے پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب ناجائز منافع خوری کا بھی خدشہ ہے۔