سندھ میں درسی کتب کا بجٹ ڈھائی ارب سے بڑھ کر 6 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، لیکن کتابیں گوداموں تک نہیں پہنچ سکیں، صوبہ میں درسی کتب کی اشاعت ایک مسئلہ بن چکی ہے اور محکمہ تعلیم اس ضمن میں مکمل بے بس نظر آتا ہے۔
23 جولائی کو کتابوں کی اشاعت مکمل نہ ہونے کے باعث اضلاع کو درسی کتب کی تقسیم کے حوالے سے صوبائی حکومت اب تک کوئی شیڈول جاری نہیں کرسکی ہے، جس کے بعد تعلیمی سال یکم اگست سے بڑھا کر 15 اگست کردیا ہے، حکومتِ سندھ کے نوٹیفکیشن میں اس پیش رفت کا سبب بظاہرشدید گرمی یا ہیٹ ویوو اور مون سون پیش کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسم گرما کی تعطیلات 14 اگست تک بڑھانے کا فیصلہ، نوٹیفکیشن جاری
ذرائع کے مطابق پاکستان میں دو طرح کی نصابی کتابیں چھپتی ہیں ایک وہ جن پر قیمت لکھی ہوتی ہے اور جو مارکیٹ میں فروخت کے لیے دستیاب ہوتی ہیں دوسری وہ کتابیں ہیں جو پہلی سے دسویں جماعت تک سرکاری اسکولوں میں زیرتعلیم بچوں کو مفت فراہم کی جاتی ہیں اور جن کی فروخت ممنوع ہے۔
درسی کتب کی اشاعت میں عالمی بینکوں کی مدد
سرکاری کتب کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل صوبہ سندھ کو مفت کتابوں کی چھپائی کے لیے ڈھائی ارب روپے ملتے تھے یہ رقم ورلڈ بینک یا ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے دی جاتی ہے تا کہ تعلیمی سال کے آغاز سے قبل یہ چھپائی کے بعد گوداموں تک پہنچ جائیں لیکن اس بار اس رقم کو 6 ارب روپے تک بڑھا دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رقم بڑھنے کی وجہ سے امید یہ کی جا رہی تھی کہ اس کتابوں کی چھپائی کا مرحلہ خوش اسلوبی سے طے ہو کر جولائی میں کتابیں سندھ کے علاقے جام شورو اور کراچی کے گوداموں میں پہنچا دی جائیں گی، لیکن ہوا اسکے برعکس اور پہلے سے بھی برا۔
مزید پڑھیں: کراچی کا سرکاری اسکول جہاں آکر تعلیم کے سوا ہر خیال ذہن میں آسکتا ہے
ذرائع کے مطابق درسی کتابوں کی چھپائی کے ٹینڈر انہیں دیے گئے، جنہیں اس فیلڈ کی الف ب تک نہیں پتا، یکم اگست سے موسم گرما کی تعطیلات کے اختتام پر اسکولوں کو کھل جانا تھا لیکن اب تک گوداموں میں درسی کتب ہی نہیں پہنچی ہیں۔
ذرائع کے مطابق جن کتابوں کو جولائی میں گوداموں میں پہنچ جانا تھا وہ ابھی تک شائع نہیں ہوشکی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اب ہنگامی بنیادوں پر کوشش کی جا رہی ہے کہ موسم گرما کی چھٹیوں میں توسیع کرتے ہوئے گوداموں تک اتنی تعداد میں درسی کتب پہنچا دی جائیں کہ کچھ حد تک غفلت کو چھپایا جا سکے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا درسی کتب کی ٹینڈرنگ پر اعتراض
اس سے قبل 7 جون 2024 کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو کو خط کے ذریعہ کہا تھا کہ وہ رولز کی روشنی میں درسی کتب کی ٹینڈرنگ کی شکایت کی تحقیقات کریں اور ٹینڈرنگ کے عمل میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے ایس پی پی آر اے رولز 2010کے مطابق ٹینڈر پر دوبارہ درخواستیں طلب کرنے کی ہدایات جاری کریں۔
مزید پڑھیں: اسکول اوقات میں لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے، سیکریٹری ایجوکیشن کا وزارت توانائی کو خط
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے ایک خط میں کہا تھا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشور کی جانب سے ٹینڈر کھولنے میں سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے رولز 2010کی خلاف ورزی کی شکایت موصول ہوئی ہے۔
اگست میں کراچی کا موسم کیسا رہے گا؟
کراچی کا آئندہ روز موسم کیسا رہے گا؟ یہ جاننے کے لیے وی نیوز نے رابطہ کیا چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز سے، جنہوں نے بتایا کہ اس وقت کراچی کا موسم بہتر ہے اور یہ سلسلہ اگست کے آخر تک جاری رہے گا، ان کے مطابق موسم میں کوئی غیر معمولی نوعیت کی تبدیلی آئندہ چند دنوں تک متوقع نہیں۔
مزید پڑھیں: ہیٹ ویو کے باعث اسکول ٹائمنگ تبدیل، گرمیوں کی چھٹیاں کب سے؟
’اگست میں کراچی کا موسم ویسے بھی بہتر رہتا ہے ہاں البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ مون سون کا کوئی ایسا سسٹم وجود میں آجائے جو بارش برساتا ہوا چلا جائے لیکن فی الحال یہ کہنا کہ 14 اگست تک کراچی میں انتہائی موسم رہنے کا امکان ہے تو یہ قبل از وقت ہوگا۔‘
کتابوں کی چھپائی اور کوالٹی
چیئرمین پاکستان پبلشرزاینڈ بک سیلرزایسوسی ایشن خالد عزیز کے مطابق اس وقت پاکستان میں کتابوں کی چھپائی کے لیے مقامی کاغذ کا استعمال ہو رہا ہے، جو سستا بھی ہے اور اس کی کوالٹی بھی معیاری نہیں، جہاں تک ٹیکس کی بات ہے تو وہ درآمدی کاغذ پرعائد ہوا ہے، جس کا مہنگا ہونے کی وجہ سے ہمارے یہاں استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔
مزید پڑھیں: موسم گرما کی چھٹیوں میں بچے اور والدین کیا کریں؟ ایڈیشنل ڈائریکٹر محکمہ تعلیم سندھ کی نصیحتیں
خالد عزیز نے بتایا کہ ہم بک پبلشنگ کے حوالے سے بین الاقوامی مقابلے میں کہیں نہیں ہیں، اگر ہمارے سامنے ایک ہی کتاب پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش یا کسی اور ملک کی رکھ دی جائے تو سب سے ہلکی کوالٹی ہماری کتاب کی ہوگی۔