پاکستان تحریک انصاف جو ہمیشہ مختلف حوالوں سے خبروں میں رہتی ہے، آج کل تنقید کی زد میں ہے کیونکہ گرفتاریوں، چھاپوں اور قیادت و کارکنوں کے خلاف مقدمات پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے گزشتہ روز احتجاجاً علامتی بھوک ہڑتال بھی کی جس پر صارفین بھڑک اٹھے اور علامتی بھوک ہڑتال کو مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس وقت پی ٹی آئی نے بھوک ہڑتال کی ہے وہ ویسے بھی کھانے کا وقت نہیں ہوتا اور چند گھنٹوں کی کون سی بھوک ہڑتال ہوتی ہے۔
ایسے وقت میں جب بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان قید میں ہیں اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو بھوک ہڑتال کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے تو دوسری طرف صنم جاوید کی پی ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں دعوت اڑاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی جا رہی ہے کہ عمران خان اپنے دور حکومت میں کھابوں کے خلاف تھے جبکہ کارکنان وہی کام کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کمال ہے لیڈر جیل میں ہے اور پارٹی شاندار عیاشیاں کر رہی ہے۔
کمال ہے لیڈر جیل میں اور پارٹی کی شاندار عیاشیاں pic.twitter.com/NYhMf2zRYL
— Amin Wazir (@A_Ik_1) July 23, 2024
صحافی ہرمیت سنگھ نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ کھابے اس پارٹی کے چل رہے ہیں جن کا لیڈر اڈیالہ جیل کے ڈیتھ سیل میں قید ہے۔
بتاتا چلوں کہ یہ کھابے اس پارٹی کے چل رہے ہیں جن کا لیڈر اڈیالہ جیل کے 8×9 کے ڈیتھ سیل میں اسیر ہے۔
pic.twitter.com/XlzG5MXnTw— Harmeet Singh (@HarmeetSinghPk) July 24, 2024
رضی طاہر نے لکھا کہ لیڈر جیل میں ہے اور پارٹی کے کھابوں میں طرح طرح کی ڈشز چل رہی ہیں، مختلف اسٹائل سے ٹک ٹاک بن رہی ہیں، انہوں نے پی ٹی آئی کی علامتی بھوک ہڑتال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ 5 گھنٹے کی ٹوکن بھوک ہڑتال کے بعد اتنا کھانا تو بنتا ہے۔
لیڈر جیل میں ہے اور پارٹی کے کھابوں میں طرح طرح کی ڈشز چل رہی ہیں، مختلف اسٹائل سے ٹک ٹاک بن رہی ہیں، خیر پانچ گھنٹے کی ٹوکن بھوک ہڑتال کے بعد اتنا کھانا تو بنتا ہے۔۔۔!! https://t.co/y5DepM5LmR
— Razi Tahir (@RaziTahirPak) July 24, 2024
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ یہ لوگ صرف اپنے مفادات کے لیے عمران خان کا نام استعمال کر رہے ہیں۔ نہ ان کو عمران خان کی فکر ہے اور نہ ہی جیل میں قید دیگر بے گناہ قیدیوں کی۔ صارف نے تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا کہ اگر یہ عمران خان کا نام استعمال نہ کریں تو کوئی ان کو گھاس بھی نہیں ڈالے گا۔
ان کو صرف اپنے مفادات کے لیے خان کا نام استعمال کر رہے ہیں نہ ان کو خان کی کوئی فکر ہے کہ وہ کس حال میں ہے اور نہ ان لوگوں کی جو جیلوں میں بےگناں قید ہیں یہ اگر خان کا نام نہ استعمال کریں تو ان کو کوئی گھاس بھی نہیں ڈالے گا
— محمد شفیق العباسی (@ShafeMuhamed) July 24, 2024
صارفین نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے کھانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اتنی عزت کے حقدار ہی نہیں جتنی ہم انہیں دیتے ہیں، انہوں نے کارکنوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں موقع دیکھ کر چلنا نہیں آتا۔
انہیں کھانا بھی ہوتا تو اپنے گھروں میں جاتے، انہیں موقع دیکھ کے چلنا بلکل نہیں آتا۔
ہم۔ صرف خان کی وجہ سے گھاس ڈالتے ہیں انہیں، ورنہ یہ اب بھی اس عزت کے حقدار نہیں ہیں جتنی ہم انہیں دیتے۔ https://t.co/b2y5pPS48h
— Nuxh (@nuxh000) July 25, 2024