اس وقت دنیا بھر کی نظریں امریکی انتخابات پر ہیں۔ ایسے موقع پر جب کہ آئندہ نئے صدر کا انتخاب چند ماہ دور ہے، امریکا کے موجودہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے دوسری مدت کے لیے انتخابات میں حصہ لینے سے معذرت نے ان کے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے راستہ آسان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی صدور پر قاتلانہ حملوں کی تاریخ
تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کہ کسی امریکی صدر نے دوسری مدت میں انتخابی عمل کا حصہ بننے سے انکار کیا ہو۔ ماضی میں ایسا کب کب ہوا ہے، اس حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کی رپورٹ کا مختصر جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔
جیمز کے پولک
جیمز کے پولک 1845 میں امریکا کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ یہ وہ دور تھا صدارتی مدت کی کوئی حد مقرر نہیں تھی۔ تاہم پولک نے اپنے صرف ایک صدارتی مدت کے لیے کیے گئے اپنے عہد کا احترام کیا اور 1848 میں دوبارہ انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔
جیمز بکانن
1856 میں امریکی صدر منتخب ہونے والے جیمز بکانن نے بھی صدر کی حیثیت سے صرف ایک صدارتی مدت مکمل کی۔
یہ بھی پڑھیں:’مجھے پاکستانی رپورٹر پسند ہیں‘، ڈونلڈ ٹرمپ کی پرانی ویڈیو وائرل
ردر فرڈ بی ہیز
ردر فرڈ بی ہیز نے ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی کو قبول کرنے پرعہد کیا کہ وہ صرف ایک مدتِ صدارت کے لیے کام کریں گے اور اپنےاس وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے 1880 میں دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے سے انکار کر دیا۔
کیلون کولیج
1924 میں امریکی صدر منتخب ہونے والے کیلون کولیج نے 1927 میں یہ اعلان کر کے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا کہ وہ 1928 میں صدر کے لیے انتخاب لڑنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
ہیری ایس ٹرومین
1945 میں فرینکلن ڈی روزویلٹ کی موت کے بعد صدر بننے والے ٹرومین نے صدارتی منصب کی تقریباً 2 مکمل مدتیں گزارنے کے بعد 1952 میں دوبارہ انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر جو بائیڈن کا صدارتی انتخابات میں دوبارہ حصہ لینے کا اعلان
لنڈن بی جانسن
1963 میں جان ایف کینیڈی کے قتل کے بعد صدارت کا عہدہ سنبھالنے والے لنڈن 1964 میں مکمل مدت کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ صدر لنڈن بی جانسن نے1968 میں ویتنام جنگ کی بڑھتی ہوئی مخالفت اور اپنی پارٹی کے اندر سےدرپیش چیلنجوں کے تناظرمیں یہ اعلان کر کے قوم کو حیران کر دیا کہ وہ دوبارہ انتخاب میں حصہ نہیں لیں گے۔
جو بائیڈن
اس فہرست میں آخری نام موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن کا ہے، جنہوں نے پارٹی دباؤ کے تحت دوسری مدت کے لیے صدارتی الیکشن لڑنے سے معذرت کرلی ہے۔