حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیش کش، 3 رکنی کمیٹی قائم

جمعہ 26 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ اور امیر مقام نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اپنی عملداری قائم کرنا ہو گی، حکومت جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہے۔ مذاکرات کے لیے حکومت کی طرف سے عطااللہ تارڑ، انجینیئرامیرمقام اور طارق فضل چوہدری پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی کی حکمت عملی تبدیل، 3 مقامات پر دھرنا دیدیا

جمعہ کو مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انجینیئر امیر مقام نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کا امریکا سے ڈالر لینے کا الزام خود اپنی سابقہ حکومت پر ہونا چاہیے، وہ خود بتائیں خیبر پختونخوا اور وفاق میں ان کی پارٹی کی حکومت تھی، انہوں نے امریکا سے کتنے ڈالر لیے اور کہاں خرچ کیے۔؟ ان کی حکومت میں کئی آپریشنز ہوئے، ڈالر بھی لیے گئے اور ان کا پتا بھی نہیں کہ وہ کہاں گئے۔

آپریشن عزم استحکام کے بارے میں غلط اطلاعات پھیلائی جا رہی ہیں

انہوں نے کہا کہ آپریشن عزم استحکام کے بارے میں جیسی باتیں کی جا رہی ہیں، ایسا کوئی آپریشن نہیں ہو رہا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے امن کا قیام یقینی بنائیں گے، خفیہ اطلاعات پر سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز کر رہی ہیں۔

بنوں واقعے اور آپریشن عزم استحکام کو متنازع بنانا درست نہیں ہے، امن و امان کا معاملہ خیبر پختونخوا کا اپنا پیدا کردہ ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا بڑی بڑی باتیں کرنے کی بجائے صوبے کے مسائل پر توجہ دیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی طرف سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں، کارکنوں کی گرفتاریوں، گھروں پر چھاپوں کی مذمت

امیر مقام نے کہا کہ وزیر اعظم اور ڈی جی آئی ایس پی آر کہہ چکے ہیں کہ ملک میں ایسا کوئی آپریشن نہیں ہو رہا جس سے خدانخواستہ ملک کو نقصان ہو رہا ہو، یہ آپریشن ملک کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔

قیام امن کے لیے حکومتی رٹ قائم کرنا ہو گی

انہوں نے کہا کہ ملک میں مسائل ہیں او ایک پارٹی سیاست کر رہی ہے، قیام امن امن کے لیے حکومتی رٹ قائم کرنا ہو گی، پاک فوج کی قربانیوں پر اس کے ساتھ ہمدردی  اور یکجتہی کرنی چاہیے  نہ کہ اس کے خلاف باتیں کی جانی چاہییں۔

یہ بھی پڑھیے: حکومت نے دھرنا روکا تو کیا کرنا ہوگا؟ جماعت اسلامی نے کارکنان کو ہدایات جاری کردیں

وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو اڈیالہ جیل میں بھی جا کر جواب دینا ہوتا ہے اس لیے ہم ان کی مجبوری کو سمجھتے ہیں لیکن وہ میٹنگز میں آکر ہمیں بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کراتے ہیں۔

طالبان کو واپس لانے والے دہشتگردی کا الزام لگا رہے ہیں

وزیر اطلاعات نے کہا کہ امیر مقام پر 8 مرتبہ دہشتگردوں نے حملہ کیا لیکن انہیں اللہ نے بچایا، دہشتگردی پی ٹی آئی کے دور میں بڑھی کیونکہ یہی لوگ طالبان کو واپس لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ٹمبر مافیا متحرک ہے وزیر اعلیٰ بتائیں ان کے خلاف انہوں نے کوئی اقدامات کیے ہیں؟۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاجی پروگرام مؤخر، وجہ کیا بنی؟

اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں مصنوعی ذہانت کا ایک بہت بڑا سیکنڈل سامنے آیا ہے، ایک جعلی ادارے کے ساتھ طلبا کی تربیت کا معاہدہ کیا گیا، اس ادارے میں جتنے لوگ موجود ہیں ان کے پاس کوئی ڈگری ہے نہ تربیت کے لیے کوئی سیٹ اَپ موجود ہے، الٹا جعلی سرٹیفکیٹ کے تحت طلبا کا نقصان ہو گا۔

کوائنٹم ڈپلوما میں ہزاروں طلبا کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، تحقیق کے مطابق کوائنٹم ڈپلوما سے منسلک لوگوں کی کوئی سرٹیفکیشن نہیں ہے، اس کا کورس کروانے والے کا ملک میں کوئی پی ایچ ڈی ریکارڈ موجود نہیں ہے، یہ غیر قانونی ہے۔

جماعت اسلامی سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں:، وزیر اطلاعات

وزیر اطلاعات نے جماعت اسلامی کے اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت دی گئی تھی، انتظامیہ کے ساتھ تمام ایس او پیز بھی طے ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’حق دو عوام کو‘ تحریک 26 جولائی کو اسلام آباد سے شروع ہوگی، امیر جماعت اسلامی کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کا مسئلہ ہے، آئے روز کوئی گروپ دھرنا دے کر بیٹھ جاتا ہے جس سے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہوتے ہیں، جو ایس او پیز طے ہوتے ہیں ان پر عمل درآمد اسی لیے کیا جاتا ہے کہ معمولاتِ زندگی متاثر نہ ہوں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ جماعت اسلامی اور اس کی قیادت ہمارے لیے انتہائی قابلِ احترام ہے، حافظ نعیم سے گزارش کرتا ہوں کہ حکومت ایک مذاکراتی ٹیم تشکیل دینا چاہتی ہے اور ان معاملات پر جماعت اسلامی کے ساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے۔

جماعت اسلامی دانشمندی کا مظاہرہ، اصلاحات میں ہماری رہنمائی کرے

حافظ نعیم الرحمان ایک زیرک اور دور اندیش سیاستدان ہیں جو ہمیشہ دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہیں، امید ہے وہ تمام معاملات مل بیٹھ کر حل کرنے پر تیار ہوں گے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان جو اکنامک ریفارمز ایجنڈا چلا رہے ہیں، کے ثمرات سامنے آ رہے ہیں، بجلی کی مد میں 50 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ یہ سبسڈی ان سب لوگوں کے لیے ہے جو 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:26 جولائی کو اسلام آباد میں شروع ہونے والا دھرنا حق ملنے تک جاری رہے گا، حافظ نعیم الرحمان

انہوں نے کہا کہ ہم تیزی سے اکنامک ریفارمز کی جانب بڑھ رہے ہیں، ہم عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، جماعت اسلامی کے سینیٹر بھی موجود ہیں، کیا ہی خوب بات ہوتی اگر ان کے سینیٹرز آکر ہمارے ساتھ مل بیٹھ کر بات کرتے۔

حافظ نعیم الرحمان زیرک انسان، حکومت کی معاونت کے لیے آگے آئیں

اس ملک کی ترقی اور بقا اور مسائل کے حل کے لیے ہمارے دروازے ہر وقت کھلے ہیں، اس لیے جماعت اسلامی آگے آئے اور مسائل مل کر حل کرنے کی بات کرے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک شخص ملک کا بیڑا غرق کر کے چلا گیا، ملک کی صورت حال کو درست کرنے کے لیے وزیر اعظم 24، 24 گھنٹے کام کرتے ہیں۔ ہمیشہ بگاڑ دوسرے پیدا کریں اور ٹھیک ہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان کو دعوت دیتے ہیں کہ معاشی اصلاحات کا ایجنڈا وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آپ ایک مدبر شخص ہیں، آئیں اور ہماری رہنمائی فرمائیں، ہمیں بتائیں کہ موجودہ نظام میں رہتے ہوئے کیا بہتری کی جا سکتی ہے۔

موجودہ حکومت کے اقدامات کے باعث روپیہ مستحکم ہوا ہے

ہم یاد دہانی کرانا چاہتے ہیں کہ پاک فوج اور موجودہ حکومت کے اقدامات کے باعث روپیہ مستحکم ہوا ہے، ملک میں سرمایہ کاری آنے لگی ہے، کچھ حالات بہتر ہوئے ہیں، ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا گیا ہے، اسٹاک ایکسچنیچ میں چڑھاؤ آیا ہے، اس لیے حافظ نعیم الرحمان کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور ہماری رہنمائی فرمائیں، شہریوں کے لیے مشکلات پیدا کرنا درست نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:دھرنا روکا گیا تو جدوجہد حکومت گراؤ تحریک میں بدل جائے گی، حافظ نعیم الرحمان

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی بڑھ رہی ہے، پاک فوج کے جوان جانیں دے رہے ہیں، جماعت اسلامی احتجاج کی سیاست چھوڑ کر ہمارے ساتھ مل بیٹھ کر مسائل حل کرے۔ مذاکرات کے لیے حکومت کی طرف سے عطااللہ تارڑ، انجینیئرامیرمقام اور طارق فضل چوہدری پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈی چوک پر احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی، وہاں حساس تنصیبات ہیں، ڈی چوک پر احتجاج کا رواج اب ختم ہو جانا چاہیے، پہلے بھی ایک احتجاج کے دوران میٹرو بس تک جلا دی گئی تھی۔

عظمیٰ بخاری کی نازیبا وڈیوشیئر کرنے والے کی شناخت ہو چکی

وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ عظمیٰ بخاری کی نازیبا وڈیو بنا کرشیئر کرنے والے شخص کی شناخت ہو چکی ہے، اس کا نام، پتا معلوم کرلیا گیا ہے، اس کے تعاقب میں ہیں، وہ تحریک انصاف کا ایک مرد کارکن ہے جوخاتون کی تصویرلگا کرخاتون کے نام پر جعلی اکاؤنٹ چلا رہا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp