شہباز شریف 37 ہزار میں غریب شخص کے گھر کا بجٹ بنا کر دکھائیں، حافظ نعیم الرحمان

اتوار 28 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غریبوں کے پاس خود کشی کے علاوہ کوئی حل نہیں۔ جماعت اسلامی عوام کے حق کی بات کر رہی ہے اور پوری قوم کی جنگ لڑ رہی ہے۔ یہ جماعت اسلامی کا مسئلہ نہیں 25 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے۔ شہباز شریف 37 ہزار میں ایک غریب شخص کے گھر کا بجٹ بنا کر دکھائیں۔

بجلی کے بل شہریوں پر بم بن کر گر رہے ہیں

راولپنڈی میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پارلیمنٹ اپنے حصہ کا کام نہیں کر رہی بلکہ ربڑ اسٹمپ بن چکی ہے۔ پرامن سیاسی مزاحمت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ پاکستان کا آئین دھرنے اور جلسہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ بجلی کے بل شہریوں پر بم بن کر گر رہے ہیں، بچوں کو تعلیم نہیں دلوائی جاسکتی 37 ہزار تنخواہ والا بندہ بجلی کا بل دے، گیس کا بل دے، وہ قلیل تنخواہ میں کیا کرے؟

لوگ مہنگائی کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں

انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو ریلیف دلانے کے لیے آئے ہیں۔ ہمارا احتجاج آئین پاکستان کے مطابق ہے۔ حکومت نے غریبوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ ہمارا دھرنا 25 کروڑ عوام کے لیے ہے۔ حکومت نے بھاری بھرکم بجلی کے بل غریبو ں کو تھما دیے ہیں۔ لوگ مہنگائی کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، غریب آدمی بجلی کی قیمت کیسے ادا کرے گا؟

مزید پڑھیں:مطالبات نہ مانے گئے تو دھرنا آگے بڑھے گا، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، حافظ نعیم الرحمان

ایک ہی راستہ ہے اس مزاحمت میں ہمارا ساتھ دیں

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ لوگ اس تحریک کا حصہ بنیں، جب لوگوں کو حقوق نہ مل رہےہوں، پارلیمنٹ ایک ربڑ اسٹمپ ہو تو اپنے حق کے لیے احتجاج کرنا چاہیے۔ ایک ہی راستہ ہے اس مزاحمت میں ہمارا ساتھ دیں، ہم عوام کے حق کی بات کر رہے ہیں۔

تنخواہ دار طبقہ پر بھارت سے 9 فیصد سے زائد ٹیکس عائد ہے

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ میں وکلا، طلبا، علما کرام، مزدوروں اور تمام طبقات سے اپیل کرتا ہوں اس تحریک کا حصہ بن جائیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی اور تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس ختم کریں۔ ہمارے تنخواہ دار طبقہ پر بھارت سے 9 فیصد سے زائد ٹیکس عائد ہے۔

دفاعی بجٹ سے ہم آئی پی پیز کی ادائیگیوں پر خرچ کر رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ شوگر ملز کے مالکان زیادہ تر حکومت سے تعلق رکھتے ہیں، یہی جاگیردار ہماری قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ان کے پاس فیصلہ سازی کی پاور آجاتی ہے۔ گنے کے پھوک پہ چلنے والوں نے درآمدی فیول کے پیسے لیے، دفاعی بجٹ سے ہم آئی پی پیز کی ادائیگیوں پر خرچ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:جماعت اسلامی کا دھرنا جاری، موجودہ حکومت اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، سراج الحق

جس نے آئی پی پیز سے معاہدہ کیا اسے کسی چوک پر لٹکنا چاہیے

ان کا کہنا تھا کہ ایسی آئی پی پیز جو درست معاہدوں پر کام کر رہی ہیں انہیں چلایا جاسکتا ہے۔ اس میں حکومت کی بھی آئی پی پیز ہیں، ان کا معاہدہ تو ختم کیا جاسکتا ہے۔ اگر حکومت کے پاس اختیار نہیں تو جس نے یہ معاہدہ کیا اسے کسی چوک پر لٹکنا چاہیے فیصلہ آپ کریں۔

چھوٹے گھروں میں بجلی کے بل کرایے سے بھی زیادہ آتے ہیں

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی پرامن احتجاج کررہی ہے۔ کسی کی خواہش نہیں ہوتی کہ گھر اور کاروبار چھوڑ کر سڑکوں پر بیٹھ جائے۔ حکمران طبقہ تمام راستے بند کر دے تو لوگ سڑکوں پر آتے ہیں۔ لوگوں کو ریلیف نہیں دیا جارہا۔ بجلی کے بل پورے پاکستان کا مسئلہ ہیں۔ چھوٹے گھروں میں رہنے والوں کو بجلی کے بل کرایے سے بھی زیادہ آتے ہیں۔ غریب آدمی اپنے بچوں کو تعلیم کس طرح دلائے گا۔

مزید پڑھیں:جماعت اسلامی کا دھرنا جاری، حکومت کو پیش کیے گئے 10 مطالبات سامنے آگئے

عوام کا حق مارا جارہا ہے،تعلیم کے دروازے بند کیے جارہے ہیں

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ غریب عوام کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ پرامن جدوجہد کریں۔ بجلی کے بلوں میں ہر صورت کمی چاہیے، ٹیکسوں کا ظالمانہ نظام ختم کیا جائے۔ کرائے سے زیادہ بل آرہے ہیں۔ پاکستان کے عوام کا حق مارا جارہا ہے، تعلیم کے دروازے بند کیے جارہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp