خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے 2 قبائل کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ پانچویں روز بھی جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق جھڑپوں میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 145 زخمی ہوچکے ہیں۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ فریقین میں زمین کے تنازع پر تصادم شروع ہوا جس کے بعد مختلف علاقوں میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ پارا چنار اور صدہ شہر پر متعدد میزائل فائر کیے گئے ہیں جبکہ پارا چنار سے پشاور روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔
مزید پڑھیں:بالائی سندھ: 24 جانیں نگل جانے والی قبائلی جنگ کیسے ختم ہوئی؟
متاثرہ علاقوں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موجود ہے۔ ایم این اے انجینیئر حمید حسین کا کہنا ہے کہ اسپتال اور مارکیٹ میں ادویات ختم ہوگئی ہیں۔ ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی نے کہا ہے کہ حکومت فائر بندی کے لیے فوری اقدامات کرے۔