کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ روز سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی کی ٹکر سے شہری کے جاں بحق ہونے کا واقعہ سامنے آیا، جس کا مقدمہ اہلخانہ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق تیز رفتار سرکاری گاڑی میں لڑکا اور لڑکی سوار تھے، تیزرفتار گاڑی نے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری پھر بنگلے کی دیوار سے ٹکرائی، اور گاڑی کے ٹکرانے سے بنگلے کی دیوار بھی گر گئی تھی، تاہم تحقیقات میں سرکاری گاڑی کا ریکارڈ سامنے نہیں آسکا۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ پنجاب کی سرکاری گاڑی کے نئے ٹائروں پر 2 کروڑ 73 لاکھ روپے صرف ہوں گے
محکمہ ایکسائز کے ذرائع کے مطابق سرکاری گاڑی بلوچستان حکومت کی ہے، اور گاڑی کے غلط استعمال پر محکمہ پبلک ہیلتھ بلوچستان کے ایکسیئن کو معطل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں حادثے میں متاثرہ کار کا نمبر بلوچستان حکومت کے انجینیئر کو الاٹ کیا گیا تھا، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کےایکسیئن امتیاز احمد بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر میڈیکل کالج نصیرآباد میں تعینات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اسمگلنگ کے لیے سرکاری گاڑی استعمال کرنے والا ملازم معطل
ذرائع نے بتایا کہ یہ نمبر کار تھا مگر استعمال دوسری گاڑی پر کیا گیا، حکومت نے انجینیئر امتیاز احمد کو معطل کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔