پنجاب میں ’اب ہوگا سب کا شمار‘کے نام سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر سوشیو اکنامک رجسٹری پراجیکٹ کا آغاز کردیا گیا ہے۔ صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو سوشیو اکنامک رجسٹری کی مانیٹرنگ کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنزر اپنے اپنے اضلاع میں ہر گھرانے کا معاشی اسٹیٹس چیک کریں گے۔
معاشی اسٹیس میں پنجاب کے تمام اضلاع کے کمشنرز گھروں کا شمار کریں گے۔ پروگرام کے تحت پنجاب حکومت اندازا لگائے گی کہ کون کس اسیکم کے لیے مستحق ہے۔ سوشیو اکنامک رجسٹری پروگرام میں شامل ہونے کے لیے صوبے بھر میں 5 ہزار رجسٹریشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جہاں پر لوگ آئیں گے اور اپنے کوائف دیں گے۔
مزید پڑھیں:اپنا گھر اسکیم کے لیے 25 لاکھ لوگوں کی رجسٹریشن ہوگئی، مریم نواز
شہریوں سے پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کام کرتے ہیں، ماہانہ کتنا کماتے ہیں۔ حکومتوں سے ملنے والی کون کون سی امداد اسکیم میں رجسٹرڈ ہیں، اس سے اندازہ ہوگا کہ جو شہری اس پروگرام میں رجسٹرڈ ہونے آیا ہے وہ اس پروگرام کے تحت ملنے والی یا آنے والی اسیکموں کا حقدار ہے یا نہیں؟
عوام گھر بیٹھ کر بھی ہیلپ لائن پورٹل پر خود کو رجسٹراڈ کرا سکتے ہیں۔ شہری 02345-0800 پر رابطہ کرکے اور اپنا ڈیٹا گھر بیٹھے رجسٹرڈ کروا سکتے ہیں۔ اگر کوئی کال نہیں کرنا چاہتا اور وہ رجسٹریشن سینٹر پر بھی نہیں جانا چاہتا تو وہ گھر بیٹھے، پنجاب حکومت کو آن لائن ویب پورٹل کے ذریعے اپنے کوائف کا اندارج کرا سکتا ہے۔
شہری کون کون سے پروگرامز سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟
سوشیو اکنامک رجسٹری میں شامل افراد ہی سوشل پروٹیکشن پراجیکٹ کے حقدار ہوں گے۔ رجسٹرڈ شہری ای بائیک، روشن گھرانہ، سولر پروگرام، ہمت کارڈ اور کسان کارڈ سمیت دیگر سوشل پروٹیکشن پروگرامز میں اپلائی کرنے کے اہل ہوں گے۔
مزید پڑھیں:سولر پینل فنانسنگ اسکیم کو آسان تر بنایا جائے، مریم نواز کے احکامات
رجسٹرڈ شہری ہیلتھ کارڈ، لائیو سٹاک کارڈ اور اسکالر شپ پروگرام میں بھی اپلائی کرنے کے اہل ہوں گے۔ سوشیو اکنامک رجسٹری کے تحت دیہات میں مویشیوں کو بھی شمار کیا جائے گا۔ مویشیوں کو شمار کرنے کا مقصد یہ جاننا ہے کہ صوبے میں کتنے شہری اپنے پاس کتنے مویشی رکھتے ہیں۔ پروگرام میں جس کا مستند ڈیٹا ہوگا، وہی اصل حقدار ہوگا۔ اس پراجیکٹ سے حکومت کو لوگوں کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔