سابق وزیراعظم پاکستان و بانی پی ٹی آئی عمران خان 9 مئی 2023 سے قبل جی ایچ کیو کے باہر احتجاجی مظاہرے کی پُرامن کال کے بیان پر وضاحت کے ساتھ قائم ہوگئے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران عمران خان نے وضاحت کے ساتھ جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج کے بیان کی دوبارہ تصدیق کردی۔
یہ بھی پڑھیں ’نیب والےضمیر فروش ہیں‘، عمران خان اور پراسیکیوٹرجنرل کے درمیان گرما گرمی
انہوں نے کہاکہ میرے بیان کو ایسے پیش کیا گیا جیسے میں نے 9 مئی واقعات کا اعتراف جرم کیا ہو، جی ایچ کیو کے باہر پُرامن احتجاج سے متعلق میں نے 3 وی لاگز بھی کیے ہیں، جو ریکارڈ پر موجود ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ 12 مرتبہ پولیس تفتیش میں بھی جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج کا کہہ چکا ہوں، 14 مارچ کو میرے گھر پر حملہ کیا گیا، 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر مجھے قتل کرنے کے کا پلان تھا، اور اس کے میرے پاس ثبوت موجود ہیں۔
’میں نے کہا تھا فوج یا رینجرز مجھے گرفتار کرے تو جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کریں‘
عمران خان نے کہاکہ میں نے پارٹی کو کہا تھا کہ اگر فوج یا رینجرز مجھے گرفتار کرے تو آپ نے جی ایچ کیو اور کنٹونمنٹ کے باہر جاکر پُرامن احتجاج کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سی سی ٹی وی فوٹیجز اس لیے سامنے نہیں لائی جارہی کیونکہ ان میں کسی اور کے چہرے ہیں۔ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز چوری ہونے پر میں عدالت جارہا ہوں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ میں خود رینجرز کے خلاف کیس کررہا ہوں کہ کس طرح سابق وزیراعظم کو ہائیکورٹ کے احاطہ سے اغوا کیا گیا۔ کس نے رینجرز کو حکم دیا تھا کہ مجھے گرفتار کریں، کس نے پارٹی چیئرمین کو ڈنڈے مارنے کا حکم دیا تھا۔
حکومت چاہتی ہے پی ٹی آئی کو فوج کے ذریعے ختم کیا جائے
انہوں نے کہاکہ حکومت نے سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے، حکومت کو پی ٹی آئی کا خوف ہے وہ چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو فوج کے ذریعے ختم کیا جائے۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ قومی سلامتی کا ادارہ ہو یا کوئی اور ادارہ ہر ادارے پر تنقید ہونی چاہیے، فوج پاکستان کی ہے ن لیگ یا پیپلزپارٹی کی نہیں۔
’فوج فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی تو اس کی ساکھ متاثر ہوگی‘
انہوں نے کہاکہ اگر فوج فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی تو اس کی ساکھ متاثر ہوگی، اس کے علاوہ یہ ملک، معیشت اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نیوٹرل کا مطلب جانور نہیں غیر سیاسی ہوتا ہے، یہ لفظ شاید غلط استعمال ہوا، میرے کہنے کا مقصد تھا کہ فوج آئین کے دائرے میں رہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کا مہنگی بجلی اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کا اعلان
انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ ملنے پر فیصلہ کیا ہے کہ 5 اگست کو صوابی میں بڑا پاور شو کریں گے، ملکی حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ کوئی انتشار نہ ہو۔