تمام بجلی صارفین پر ٹیکس ختم کرکے بل کیسے کم ہوسکتے ہیں؟ مفتاح اسماعیل نے فارمولا بتا دیا

پیر 29 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وفاقی وزیر و بانی رہنما عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل نے بجلی کے بل کم کرنے کا فارمولا پیش کردیا۔

سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ایک عام گھریلو بل میں حکومت 24 فیصد ٹیکس شامل کرتی ہے۔ جبکہ تجارتی بلوں میں 37 فیصد ٹیکس اور صنعتی بلوں میں 27 فیصد ٹیکس شامل کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اضافی ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایڈوانس انکم ٹیکس بھی وصول کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں کم از کم جولائی سے اکتوبر تک بجلی کے بلوں پر عائد تمام ٹیکس فوری طور پر ختم کریں، درحقیقت ان کو سارا سال ہٹا دینا چاہیے۔ پورے سال کے لیے ایسا کرنے سے ٹیکس ریونیو میں 450 ارب روپے کی کمی آئے گی، جس کا مطلب ہے کہ صوبوں کو 265 ارب روپے کم جائیں گے، اور وفاقی حکومت کو 185 ارب روپے کم ملیں گے۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کو پی ایس ڈی پی کے اخراجات میں 185 ارب روپے کی کمی کرنی چاہیے۔ اس سے بنیادی سرپلس اور مجموعی خسارے کی تعداد یکساں رہے گی اور آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

مفتاح اسماعیل نے کہاکہ گزشتہ سال حکومت نے پی ایس ڈی پی پر 705 ارب روپے خرچ کیے تھے۔ اس سال جہاں حکومت لوگوں سے قربانی دینے کے لیے کہہ رہی تھی اور اس نے تنخواہ دار طبقے اور پیشہ ور افراد پر بے انتہا ٹیکس لگانے کا انتخاب کیا، تو دوسری جانب پی ایس ڈی پی کو 1400 بلین روپے تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ اگر حکومت پی ایس ڈی پی کو 965 بلین روپے پر لانے کے لیے تیار ہے تو تمام صارفین کے ٹیکس ختم کیے جا سکتے ہیں۔

حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے کس چیز کا انتظار کررہی ہے؟

سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ جب لوگ بجلی کے بلوں کی وجہ سے اپنے گھر والوں کو مار رہے ہوں، جب بچے بھوکے سو رہے ہوں، حکومت کس چیز کا انتظار کر رہی ہے؟

انہوں نے کہاکہ میں نے بلوں کو کافی حد تک کم کرنے اور اضافی بجلی کی کھپت کو بڑھانے کا ایک آسان، مالی طور پر ذمہ دار طریقہ بتایا ہے۔ شرم کی بات ہوگی اگر حکومت اس پر عمل نہ کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ