پاک فوج کے سابق افسر کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل، 14 سال کی سخت سزا

منگل 30 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان آرمی کے ایک ریٹائرڈ افسر لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے فوجی اہلکاروں میں بغاوت پر اکسانے کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے، مذکورہ افسر کا رینک 26 جولائی 2024 کو ضبط کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے ریٹائرڈ فوجی افسران عادل راجا اور حیدر رضا مہدی کا کورٹ مارشل، عہدے بھی ضبط ہوگئے

آئی ایس پی آر کے اعلامیہ کے مطابق مجاز دائرہ اختیار کی عدالت نے مناسب عدالتی عمل کے ذریعے لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ اکبر حسین کو عائد کردہ الزامات کے تحت جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دیتے ہوئے 10 مئی 2024 کو 14 سال کی سخت قید کی سزا سنائی ہے۔

اس سے قبل سابق میجر (ریٹائرڈ) عادل فاروق راجہ اور سابق کیپٹن (ریٹائرڈ) حیدررضا مہدی کو بھی پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے الزام سمیت جاسوسی سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی دفعات اور ان کی خلاف ورزی اور ریاست کے تحفظ اور مفاد کے ضمن میں منفی کارروائیوں پر سزا سنائی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے، مریم نواز

مجاز دائرہ اختیار کی عدالت نے 7 اور 9 اکتوبر 2023 کو عادل فاروق راجہ اورحیدررضا مہدی دونوں کو مناسب عدالتی عمل کے ذریعے مجرم قرار دیا تھا اور انہیں بالترتیب 14 اور 12 سال قید بامشقت اور 21 نومبر 2023 سے نافذ العمل عہدے کی ضبطی کی سزا سنائی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت