وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کو ادارے کا نیوٹرل ہونا شاید قابل قبول نہیں، میں چھوڑوں گا نہیں سے لے کر مجھ سے پلیز بات کرو کا سفر بہت تیزی سے طے ہوا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس ملک میں ایک ٹریلر چلایا گیا کہ میں چھوڑوں گا نہیں، اور اب مجھ سے پلیز بات کرو کے نام سے نئی فلم آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں فوج سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ہم نے ادارے پر الزامات نہیں تنقید کی تھی، عمران خان
وزیر اطلاعات نے کہاکہ 9 مئی کو حملے کیے جاتے ہیں، شہدا کی یادگاروں کو مسمار کیا جاتا ہے، آپ کا سوشل میڈیا اداروں اور افواج کے بارے میں مہم چلاتا ہے، جب آپ کا دل کرتا ہے آپ اس ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کرتے ہیں، آپ کے جرائم کی فہرست اتنی لمبی ہے کہ وہ ختم ہونے کا نام نہیں لیتی۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ کورکمانڈر کے گھر کے باہر آپ کی بہنیں اور بھانجا کھڑا تھا، آپ کی پارٹی کے لوگ کہتے رہے آپ نہیں تو پاکستان نہیں، آپ کی سمجھ نہیں آتی کہ کبھی گریبان اور کبھی پاؤں پکڑ لیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یکدم سفر طے کیسے ہوتا ہے، سمجھ نہیں آتی، ملک کی سلامتی پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا، عمران خان ملک کے لیے سیکیورٹی رسک ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ عمران خان سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف منظم مہم چلاتے ہیں، اب کہہ رہے ہیں کہ بات چیت کے لیے نمائندہ مقرر کریں، ان کا جو سوشل میڈیا سیل پکڑا گیا اس کے تانے بانے ملک دشمنوں سے ملتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک دشمنوں سے ان کے رابطے تھے اور یہ تحقیقات میں سامنے آ جائے گا۔ انہوں نے پہلے خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کو واپس لایا اب وہاں حالات خراب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت مذاکرات کے لیے تیار لیکن اب پی ٹی آئی کو کوئی پیشکش نہیں کی جائے گی، عرفان صدیقی
وزیر اطلاعات نے کہاکہ آج ملک معاشی ایجنڈے پر گامزن ہے، معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جس دن عمران خان جیل گئے اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی، کیونکہ یہ ہمیشہ عدم استحکام کی سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کرایا۔