الیکشن التوا کیس: مسلم لیگ ن کا سپریم کورٹ کے فل بینچ کی تشکیل کا مطالبہ

جمعہ 31 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن التوا کیس کی سماعت کے لیے مسلم لیگ ن کی جانب سے سپریم کورٹ کے فل بینچ کی تشکیل کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے بھی چیف جسٹس سے اس معاملہ پر فل کورٹ کی تشکیل کی سفارش کی ہے۔

الیکشن التوا کیس کی سماعت کے موقع پر آج سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ان کی جماعت کی جانب سے فل کورٹ کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد اب بینچ  سکڑ کر تین پر آ گیا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک  جج کی معذرت سے بینچ  پھر ٹوٹ گیا۔ لگتا ہے اب ایک بار پھر نیا بینچ بنے گا۔ ’ایک بات واضح ہے کہ اعتماد کا فقدان ہے۔ آج عدلیہ کا اعتماد متزلزل ہو رہا ہے۔‘

سپریم کورٹ کے باہر گفتگو میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے بھی انتخابات التوا کیس کی سماعت کے لیے فل کورٹ کی تشکیل کو لازم قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اندر سے بینچزکی تشکیل اور184/3 سے متعلق آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

’موجودہ حالات میں فوری طور اس کیس کی سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دیا جانا چاہیے۔ یہ بینچ سماعت کرے گا تو تنازعات میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس بینچ کے ریمارکس اور فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔‘

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آئین میں علیحدہ علیحدہ انتخابات کے انعقاد کی گنجائش نہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر پوری قوم انحصار کرتی ہے۔ ملک میں جاری آئینی بحران کا حل ضروری ہے۔

’مشاورت کے بعد فل کورٹ بنتا تو قوم  فیصلے کو مان لیتی، بطور چیف جسٹس آپ کورٹ کے معاملات حل کریں۔ اگر فل کورٹ نہ بنا تو تنازعہ مزید بڑھے گا ہم چاہتے ہیں معاملہ حل ہو۔‘

سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ کے ٹوٹنے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ نو سے شروع ہونے والا بینچ چار پر بھی ٹوٹ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس جمال مندوخیل نے اپنے اختلافی نوٹ میں افسوسناک بات لکھی ہے کہ فیصلہ لکھتے وقت انکی رائے نہیں لی گئی۔ ’صورتحال قومی سانحے سے کم نہیں،عدالتی بحران سے ہربرائی شروع ہوتی ہے۔‘

وزیر داخلہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خا ن نے ملک کو سیاسی،انتظامی اور معاشی بحران سے دوچار کرنے کے بعد ملک کو عدالتی بحران سے دوچار کیا ہے۔

’ملک میں اسمبلیاں آئینی طور پر نہیں توڑی گئیں۔ ججز کو انارکی کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور فل بینچ بنانا چاہیے۔‘

دوسری جانب آج سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ ٹوٹنے کے بعد تین رکنی بینچ نے جب سماعت کا آغاز کیا تو پاکستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کونسل حسن رضا پاشا نے روسٹرم پر آ کر چیف جسٹس پاکستان سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی۔

حسن رضا پاشا کا موقف تھا کہ بار کا کسی کی حمایت یا مخالفت سے کوئی تعلق نہیں، اگر فل کورٹ بینچ نہیں بن سکتا تو فل کورٹ اجلاس کر لیں۔ چیف جسٹس نے انہیں بعد میں سننے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

 

 

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp