عمران خان نے فوج کو عالمی سطح پر بدنام کیا، معاف کرنا ملک کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا، وزیر امور کشمیر امیر مقام

بدھ 31 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینیئر امیر مقام نے کہا ہے کہ عمران خان نے فوج کو عالمی سطح پر بدنام کیا، جو شخص 9 مئی جیسے واقعات کا ماسٹر مائنڈ ہو اس سے کیسے بات کی جاسکتی ہے۔

وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان قابل اعتبار شخص نہیں، یہ جنرل باجوہ کو باپ کا درجہ دیتے تھے اور پھر حکومت جانے کے بعد ان کے خلاف مہم چلائی۔

یہ بھی پڑھیں فوج سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ہم نے ادارے پر الزامات نہیں تنقید کی تھی، عمران خان

امیر مقام نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے فوج کے خلاف عوام میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، آرمی چیف دلائل کی بنیاد پر بات کرتے ہیں، مگر ان کے خلاف بھی منظم مہم چلائی گئی، جو انڈیا نہ کرسکا وہ اس پارٹی نے کر دکھایا۔

وزیر امور کشمیر نے کہاکہ اگر 9 مئی جیسے واقعات کرنے والے شخص کو معاف کیا جاتا ہے تو یہ ملک کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا۔

’فاٹا انضمام کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا‘

امیر مقام نے کہاکہ فاٹا انضمام کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں تھا، لیکن بدقسمتی سے عمران خان کی حکومت نے اپنے دور میں فاٹا پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے، اس سال ہم نے وسائل کم ہونے کے باوجود فاٹا کا خیال رکھا۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا کے لوگ ہمارے لیے ایک دیوار بنے ہوئے ہیں وہ ہمارے محافظ ہیں، عمران خان نے فاٹا پر توجہ نہیں دی لیکن ووٹر پھر بھی ان کے ساتھ ہیں جس پر ہم بھی حیران ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک پی ٹی آئی ایم این اے نے مجھے کہا کہ ہمارا ووٹر یہی چاہتا ہے کہ آپ نے کتنی گالیاں دیں، بس ہمارا اتنا ہی کام ہے، ہم سے تعمیر و ترقی کا سوال ہی نہیں کیا جاتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی سیاست بہت مختلف ہے، نواز شریف 8 فروری کے انتخابی نتائج سے ناراض نہیں ہوئے کیونکہ وہاں کی دیگر اپوزیشن پارٹیاں ہم سے بھی نیچے ہیں۔

’8 فروری کو آنے والے انتخابی نتائج ناقابل یقین تھے‘

وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے کہاکہ 8 فروری کو آنے والے انتخابی نتائج ناقابل یقین تھے، لیکن اس کے باوجود ہم نے خیبرپختونخوا میں اپنے وجود کو زندہ رکھا۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں انتخابات سے قبل یہ بالکل معلوم نہیں تھا کہ نواز شریف وزیراعظم نہیں بنیں گے، تاہم جب ہمیں واضح اکثریت نہیں ملی تو نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ وہ مخلوط حکومت کی سربراہی نہیں کرسکتے۔

مانسہرہ میں نواز شریف الیکشن ہارے یا ہرایا گیا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آج کا نوجوان تعمیر و ترقی کو نہیں دیکھتا نہ ہی دلائل سنتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ ملتا تو ہزارہ موٹروے جو نواز شریف نے بنائی جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

’لوگ اب پی ٹی آئی کی حمایت سے پیچھے ہٹ رہے ہیں‘

وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے کہاکہ اب لوگوں کے ذہن ضرور تبدیل ہورہے ہیں اور وہ پی ٹی آئی کا ساتھ دینے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں، جس کی زندہ مثال باجوڑ کے ضمنی انتخابات کے نتائج ہیں، جہاں تحریک انصاف کو شکست ہوئی۔

’دہشتگردی کی مخالفت متحد ہوکر کرنا ہوگی‘

انہوں نے کہاکہ ہم خود دہشتگردی کا شکار رہے ہیں، ہمیں اس اہم معاملے پر تقسیم نہیں ہونا چاہیے، ملک میں امن کے لیے ضروری ہے کہ دہشتگردی کی مخالفت متحد ہوکر کریں۔

انہوں نے کہاکہ عزم استحکام ایسا آپریشن نہیں جس میں لوگوں کو بے گھر کیا جائے گا، اگر ایسی بات ہوتی تو ہم بھی اس کی مخالفت کرتے۔

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر بھی کہہ چکے ہیں کہ عزم استحکام کوئی ایسا آپریشن نہیں جس میں لوگ بے گھر ہوں تو اس کے بعد بھی یہ کہنا کہ آپریشن نہیں ہونے دیں گے، ایسی باتوں کا کوئی مقصد نہیں۔

فوج ایک ہفتے کے لیے پیچھے ہٹ جائے تو علی امین گنڈاپور کنٹرول کرسکتے ہیں؟

انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور کہہ دیں کہ فوج ایک ہفتے کے لیے بارڈر سمیت مختلف علاقوں سے نکل جائے تو کیا آپ وہاں پاکستان کا جھنڈا برقرار رکھ سکتے ہیں؟ ان معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، اور قوم کو گمراہ نہیں کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، شہباز شریف کو ہٹانے کی صورت میں ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں، کیونکہ وہ ملک کو آگے لے کر جانے کے لیے بہت محنت کررہے ہیں۔

’حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، 5 سالہ آئینی مدت پوری کریں گے‘

انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا کہ حکومت کو کوئی خطرہ ہے، ہم 5 سالہ آئینی مدت پوری کریں گے، سیاسی مخالفین اپنی سیاست کو زندہ رکھنے کے لیے حکومت کے جانے کے باتیں کرتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں پی ڈی ایم میں جانے کی وجہ سے نقصان ہوا، مگر سب کچھ ملک کی وجہ سے برداشت کیا، شہباز شریف ملک کے لیے درد رکھتے ہیں اور صبح سے لے کر رات تک محنت کام کرتے ہیں۔

’ملک وردی والوں سمیت ہم سب کا ہے‘

انہوں نے کہاکہ یہ ملک وردی والوں سمیت سب کا ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر ملکی ترقی کے لیے بھرپور محنت کررہے ہیں۔

امیر مقام نے کہاکہ عمران خان بتائیں ساڑھے 3 سال میں کبھی چند گھنٹے بھی کام کیا ہو؟ ان کے دور میں تو اعظم خان وزارت عظمیٰ چلا رہے تھے، جبکہ شہباز شریف تو ہر فائل خود چیک کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں مختلف سیاسی معاملات پر شہباز شریف سے لڑتا ہوں مگر وہ کہتے ہیں کہ ملک کے بارے میں سوچیں پارٹی کے بارے میں نہیں۔

’آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو سبسڈائزڈ ریٹ پر گندم فراہم کی جارہی ہے‘

امیر مقام نے کہاکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لوگ ہمارے محافظ ہیں، وہاں پر سبسڈائزڈ ریٹ پر گندم فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں منرلز کے ذخائر موجود ہیں، جن سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں انجینئر امیر مقام پر حملہ: تحریک طالبان پاکستان کا مؤقف سامنے آگیا

’5 اگست کو ملک بھر سمیت بیرون ممالک میں بھی تقریبات ہوں گی‘

انجینیئر امیر مقام نے کہاکہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی، اس سانحہ کے 5 سال مکمل ہونے پر ہم جہاں ملک بھر میں تقریبات منعقد کریں گے وہیں دنیا بھر میں سفارتخانوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اس دن کی مناسبت سے پروگرام کریں۔

انہوں نے کہاکہ 5 اگست کو اسلام آباد میں کشمیر کے حوالے سے ایک واک کا اہتمام کیا جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp