ایران کے دارالحکومت تہران میں گائیڈڈ میزائل کے ایک حملہ میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر دنیا بھر سے رد عمل سامنے آرہے ہیں جہاں ایک طرف اسلامی ممالک نے اسے ایک بزدلانہ عمل اور خطرناک پیش رفت سے تعبیر کیا ہے وہیں اسرائیلی وزیر کا کہنا ہے کہ ہنیہ کی شہادت کو دنیا قدرے بہتر بناتی ہے۔
حماس
حماس کے سینئرعہدیدارسامی ابو زہری کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل اسرائیلی بربریت میں ایک سنگین اضافہ ہے جس کا مقصد حماس اور فلسطینیوں کے ارادوں کو توڑنا ہے۔ ’۔۔۔لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ ظلم اپنے مقاصد کی تکمیل میں میں ناکام رہے گا۔‘
یہ بھی پڑھیں: تہران: حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ قاتلانہ حملے میں شہید، بدلہ لیا جائے گا، حماس
اپنے رد عمل میں سامی ابو زہری کا کہنا تھا کہ حماس ایک تصور اور ادارہ ہے نہ کہ افراد پر مشتمل فقط ایک تنظیم، حماس قربانیوں کی پرواہ کیے بغیر اس راہ پر گامزن رہے گی کیونکہ ہمیں فتح کا یقین ہے، فلسطینی اسلامی جہاد کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل محمد الہندی، نے قرار دیا کہ اس قتل کا نشانہ نہ صرف فلسطینی مزاحمتی تحریکیں بلکہ ایران بھی ہے۔
’یہ قتل نہ صرف اور خاص طور پر حماس کی طرف ہے، بلکہ اس کا رخ ایران پر بھی ہے، اسرائیل تباہی کے دہانے پر ہے اور اس کے رد عمل اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل کرنے میں الجھن اور ناکامی کی عکاسی کرتے ہیں، اسرائیل کو اپنی تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی مزاحمت کا سامنا ہے۔‘
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کا قتل بزدلانہ فعل جس کی سزا دی جائے گی، حماس
اسرائیل
اسرائیلی وزیر برائے ورثہ امیخائی ایلیاہو کے مطابق یہ اس گندگی کی دنیا کو صاف کرنے کا صحیح طریقہ ہے، مزید کوئی خیالی امن یا ہتھیار ڈالنے کے معاہدے نہیں، مزید رحم نہیں۔
’وہ آہنی ہاتھ جو ان پر حملہ کرے گا وہی ہے جو امن اور تھوڑا سا سکون لائے گا اور امن کے خواہشمندوں کے ساتھ امن سے رہنے کی ہماری صلاحیت کو مضبوط کرے گا، ہنیہ کی موت دنیا کو قدرے بہتر بناتی ہے۔‘
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کون تھے اور اسرائیل کے لیے خوف کی علامت کیوں سمجھے جاتے تھے؟
حزب اللہ
حماس اور ایران سے منسلک لبنانی حریت پسند گروپ حزب اللہ کی جانب سے اسماعیل ہنیہ جیسے عظیم رہنما کے کھو جانے پر دکھ کا اظہار کیا گیا ہے، ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ہم حزب اللہ میں حماس تحریک میں اپنے پیارے بھائیوں کے ساتھ اس عظیم رہنما کے کھو جانے پر دکھ کے تمام احساسات، دشمن کے جرائم پر غصے کے جذبات، فخر کے جذبات کہ ہماری تحریکوں کے قائدین اپنے لوگوں اور مجاہدین کی شہادت تک رہنمائی کر رہے ہیں، کے ساتھ شریک ہیں۔
ایران
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایرانی سرزمین پر اسماعیل ہنیہ قتل پر محتاط تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت تہران، فلسطین اور مزاحمتی تحریکوں کے درمیان گہرے اور اٹوٹ بندھن کو مضبوط کرے گی۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی مزاحمت حتمی فتح کا باعث بنے گی، پزشکیان
ترکی
ترکی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت امن کے حصول کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔’اگر بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کو روکنے کے لیے کارروائی نہیں کی تو خطے کو بہت بڑے تنازعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
ملائیشیا
ملائیشیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملائیشیا اس قتل کی فوری اور مکمل تحقیقات اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ملائیشیا تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی بھی تاکید کرتا ہے جب کہ اس قتل سے متعلق حقائق سامنے آ رہے ہیں۔
’یہ واقعہ کشیدگی میں کمی کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے اور تمام فریقین کے لیے تعمیری بات چیت میں شامل ہونے اور پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت کو تقویت دیتا ہے۔‘
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی موت ایرانی پاسداران انقلاب کے گیسٹ ہاؤس پر میزائل داغنے سے ہوئی، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
پاکستان
پاکستان نے بھی آج تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی رہنما کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کے قتل کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے خطے میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی مہم جوئی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ’اس کی تازہ ترین کارروائیاں پہلے سے ہی عدم استحکام کے شکار اس خطے میں ایک خطرناک اضافہ ہے، جس سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔‘
مزید پڑھیں: اسرائیل نے اپنے لیے سخت سزا کا جواز پیش کردیا، آیت اللہ خامنہ ای
روس
روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو قطعی طور پر ناقابل قبول سیاسی قتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بنے گا۔
یمن
اپنے رد عمل میں یمن کی حوثی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اسماعیل ہنیہ کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنانے کو ایک گھناؤنا دہشت گردانہ جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مبینہ طور پر یہ اسرائیلی حملہ عالمی قوانین اور مثالی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی شہادت، ’ایران کا ردعمل اب کیا ہوسکتا ہے؟‘
قطر
قطر نے بھی اسماعیل ہنیہ کے قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک گھناؤنا جرم قرار دیا ہے، قطری وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق یہ قتل فلسطینی تنازعہ میں خطرناک اضافہ اور بین الاقوامی اور انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قطری وزارت خارجہ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ یہ قتل عام اور غزہ میں شہریوں کو مسلسل نشانہ بنانے کا اسرائیلی رویہ خطے کو افراتفری کی طرف لے جانے اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچائے گا۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر حماس نے بدلے کا اعلان کردیا، پاکستان کا اظہار مذمت
فلسطینی صدر محمود عباس
سرکاری وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ‘بزدلانہ عمل اور خطرناک پیش رفت‘ قرار دیتے ہوئے فلسطینیوں پر بھی زور دیا کہ وہ متحد رہیں اور اسرائیلی قبضے کے سامنے صبر اور ثابت قدم رہیں۔