اکتوبر میں رجیم چینج، وفاقی وزیر قانون کیا کہتے ہیں؟

جمعرات 1 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ان دنوں افواہیں گرم ہیں کہ محمد شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ اتحادی حکومت بس اب کچھ عرصے کی مہمان ہے اور یہ اکتوبر میں چلتی بنے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 15 روز میں اپوزیشن پارٹیوں کا گرینڈ الائنس بنانے کا اعلان

اس حوالے سے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ حکومت کے خاتمے سے متعلق افواہوں کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کہیں نہیں جا رہی بلکہ ملک میں جمہوری ادارے مزید مضبوط ہوں گے۔

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے درمیان سپریم کورٹ بار ہاؤسنگ سوسائٹی کے ڈویلپمنٹ ورک کے افتتاح  سے متعلق مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ افواہیں پھیلی ہوئی ہیں کہ اکتوبر میں یہ ہوگا، وہ ہو گا لیکن میں بتاتا چلوں ایسا کچھ نہیں ہو گا بلکہ ملک میں جمہوری ادارے مضبوط ہوں گے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے وکلا کا خاصہ رہا ہے کہ یہ جمہوریت کا ہراول دستہ ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہمیں ڈی ایچ اے کی کوالٹی پر فخر ہے اور امید ہے کہ اس منصوبے میں جو کمی رہ گئی تھی وہ بھی دور ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: فوج سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ہم نے ادارے پر الزامات نہیں تنقید کی تھی، عمران خان

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ یہ پلاٹس مفت فراہم نہیں کیے جا رہے بلکہ 2016/15 میں وکلا نے یکمشت 30،30 لاکھ روپے جمع کروائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ سست روی کا شکار تھا لیکن اب وزیراعظم کی ہدایت پر اس میں تیزی لائی گئی ہے۔

’فوج کو نشانہ بنانا آج کل فیشن ہے‘

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ پاکستان میں مظبوط ڈنڈے والے کے بغیر کام اگے نہیں بڑھتا۔

ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ سازش صرف ایک ادارے کے خلاف ہے، پاکستان کی افواج کو ٹارگٹ کرنا فیشن بنا لیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp