عمران خان سے ملنے کی کوشش کرنے والا برطانوی صحافی ڈی پورٹ

جمعرات 1 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عمران خان کی بڑی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے عمران خان کے ایک انتہائی قریبی غیر ملکی دوست صحافی اور مصنف کواڈیالہ جیل میں ملنے نہیں دیا حالانکہ وہ ملنے کے لیے عدالتی حکم نامہ بھی ساتھ لے گئے تھے، ملنے کی اجازت مانگنے پر چارلس گلاس کو فوری ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:’ہر پاکستانی کا فون ٹریس ہونا چاہیے‘ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے لائیو شو میں میسج کیسے بھیجا؟

جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس ڈاٹ کام‘ پرعمران خان کی بہن علیمہ خان نے ایک پوسٹ میں برطانوی صحافی اور مصنف چارلس گلاس کا سیکریٹری داخلہ کے نام عمران خان سے ملنے کی اجازت کے لیے لکھا گیا ایک خط شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میرے بھائی کے بہت پرانے دوست اور معروف مصنف چارلس گلاس کو بدھ 31 جولائی کو پاکستان سے زبردستی ’ڈی پورٹ‘ کر دیا گیا۔

علیمہ خان نے لکھا کہ چارلس گلاس کے ڈی پورٹ ہونے کا جرم یہ تھا کہ ’ان کے پاس پہلے ہی عدالتی حکم نامہ تھا کہ انہیں اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے سیکریٹری داخلہ کو خط لکھ کر اپنے دوست عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت مانگی تھی۔

مزید پڑھیں:اڈیالہ جیل سے غیرملکی ویب سائٹ کو دیا گیا عمران خان کا انٹرویو ’PAID‘ تھا؟

پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ تقریباً اسی وقت انہیں(چارلس گلاس) کو ایک اطلاع ملی کہ ان کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے، اس اطلاع پر چارلس گلاس جب اپنی واپسی کے لیے فلائٹس کا پتہ لگا رہے تھے تو ایسے میں پولیس بھی ان کے گھر پہنچ گئی اور اسے فوری طور پر پاکستان چھوڑنے کا کہا، انہیں کراچی کے راستے دبئی جانا تھا۔ پاکستان چھوڑنے کو یقینی بنانے کے لیے پولیس کی کئی گاڑیاں انہیں اسلام آباد ایئرپورٹ لے گئیں۔

علیمہ خان نے لکھا کہ جب وزیر داخلہ محسن نقوی کو بیرون ملک سے آنے والے عمران خان کے دوستوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دینا پڑتا ہے تو اس سے حکومت کی ذہنی حالت اور گھبراہٹ کا اندازہ ہوتا ہے۔ سب سے پہلے، ان کا جرم اور خوف ہمیں پاکستان میں نظر آ رہا تھا، اب یہ بین الاقوامی سطح پر بھی واضح ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایکس پر متنازعہ پوسٹ، عمران خان کا ایف آئی اے کی تفتیش میں شمولیت سے انکار

چارلس گلاس نے وزیر داخلہ محسن نقوی کے نام لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ’ مجھے امید ہے کہ میرا خط آپ کو ملے گا، جو میں عمران خان کے ایک پرانے دوست کے طور پر لکھ رہا ہوں، میں گزشتہ 3 روز سے سینٹرل جیل راولپنڈی میں ایک دستخط شدہ عدالتی حکم نامے کے ساتھ گیا ہوں، جس میں مجھے ان سے ملنے کی اجازت دی گئی ہے۔ وہاں کے حکام نے شائستگی کا مظاہرہ کیا لیکن انہوں نے مجھے بتایا کہ مجھے جیل میں ان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

لہٰذا میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے میرے دوست سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے اور میں اس معاملے میں آپ کے مثبت غور و فکر کے لیے شکر گزار ہوں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp